سب ڈویژن جنڈولہ (رپورٹ۔ نثاربیٹنی)
پاکستان کے دیگر علاقوں کی طرح سابقہ قبائلی علاقے بھی بارشیں نا ہونے سے شدید خشک سالی کا شکار ہیں اور پینے کے پانی کی شدید قلت کے باعث صدیوں سے آباد خاندانوں کے باسی نقل مکانی پر مجبور ہیں، اس سال بارشیں نہ ہونے کی وجہ سے سب ڈویژن جنڈولہ(بیٹنی قبائل) کا دور افتادہ اور پسماندہ ترین علاقہ سراغر میں ایمرجنسی کی سی کیفیت ہے اور خشک سالی نے ہر طرف مایوسی کے ڈیرے ڈالے ہوئے ہیں، خشک سالی کی وجہ سے جانوروں کے لیے چارہ ناپید ہوتا جارہا ہے اور عوام ضروری اجناس کی قلت سے دوچار ہیں۔
پانی کی عدم دستیابی کی وجہ سے لوگ نقل مکانی کرنے پر مجبور ہوکر دوسرے علاقوں کا رخ کرنے لگے ہیں جسکی وجہ سے یہ خوبصورت پہاڑی اور سیاحتی علاقہ ویرانی کا منظر پیش کررہا ہے۔
اطلاعات کے مطابق لوگوں کو پینے کا پانی نہیں مل رہا جبکہ قحط سالی کی وجہ سے ان کے جانور بھی مر رہے ہیں، اس شدید خشک سالی کے حوالے سے حکومت اور متعلقہ نمائندوں کو فوری طور پر ہنگامی اقدامات اٹھانے چاہئیں تاکہ علاقہ کو ایک بڑی آفت سے بچایا جاسکے۔ اگر فوری اقدامات نا کیے گئے تو ناصرف بڑے انسانی سانحات کے خدشات ہیں بلکہ نقل مکانی کی صورت میں پڑوسی اضلاع پر آبادی کا بے تہاشا بوجھ بھی بڑھ سکتا ہے لہذا حکومت سنجیدگی کا مظاہرہ کرے اور سراغر اور متعلقہ علاقوں میں ایمرجنسی ریلیف پیکج شروع کرے۔