امریکا میں مہنگائی کی وجہ روس کو قرار دینے کو مسترد کرتے ہیں, روس
ماسکو (صدائے روس)
اقوام متحدہ میں روس کے پہلے نائب مستقل نمائندے دیمتری پولیانسکی نے ٹویٹر پر لکھا کہ امریکی صدر جو بائیڈن کی جانب سے امریکہ میں مہنگائی کی بلند شرح کے لیے ماسکو کو مورد الزام ٹھہرانے کی کوشش ناقابل یقین ہے۔ “ایسا لگتا ہے کہ صدر پوتن امریکہ پر بھی حکومت کر رہے ہیں، کیونکہ وہ خوراک اور گیس پر ٹیکس لگا سکتے ہیں۔ ٹویٹ میں لکھا گیا ہے کہ امریکی صدر کی جانب سے الزام کو تبدیل کرنے اور اپنی ذمہ داریوں سے بچنے کی ناقابل یقین اور فضول کوشش ہے۔ بائیڈن نے پہلے کہا تھا کہ افراط زر “امریکی خاندانوں کے لیے ایک حقیقی چیلنج ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے خوراک اور گیس دونوں پر صدر پوتن کے ٹیکس جیسا کچھ نہیں دیکھا۔ یو ایس ڈپارٹمنٹ آف لیبر نے اس سے قبل کہا تھا کہ ایک سال پہلے کے مقابلے صارفین کی قیمتوں کے انڈیکس میں 8.6 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
یاد رہے اس سے قبل روس کی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا کہ امریکی وزیر خزانہ اور وزیر توانائی سمیت 61 امریکی شخصیات اور حکام پر پابندیاں عائد کردی گئیں جس کے بعد اب وہ روس کا دورہ نہیں کر سکتے۔ روس نے امریکی وزیروں، شخصیات اور حکام پر پابندیاں ایسے میں عائد کیں کہ جمعرات کے روز امریکہ نے روس کے اداروں اور بعض اعلی حکام پر مزید پابندیاں عائد کی تھیں۔
واضح رہے کہ یوکرین میں روس کے فوجی آپریشن کے وقت سے ہی امریکہ اور اس کے اتحادیوں نے روس پر دباو ڈالنے کے مقصد سے اُس پر مختلف قسم کی پابندیاں عائد کرنا شروع کیں جس کے جواب میں روس نے بھی امریکہ اور بعض یورپی ممالک کے خلاف جوابی پابندیاں عائد کیں۔