امریکا کو سابق سوویت ریاستوں میں حیاتیاتی تجربہ گاہوں کا جواب دینا ہوگا، روس
ماسکو(صداۓ روس)
روس کی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریا زاخارووا نے ایک انٹرویو میں کہا کہ ماسکو سوویت دور کے بعد کے ممالک میں امریکی فوجی حیاتیاتی سرگرمیوں کے بارے میں سوالات کے جوابات کا مطالبہ کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم توقع کرتے ہیں کہ واشنگٹن عام معلومات فراہم نہیں کرے گا، لیکن سوویت دور کے بعد کی جگہ میں امریکی فوجی حیاتیاتی سرگرمیوں کے سلسلے میں روسی فریق کی طرف سے اٹھائے گئے مخصوص مسائل کے بارے میں ٹھوس وضاحت فراہم کرے گا۔ سفارت کار نے یہ بھی کہا کہ روس امریکہ سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ حیاتیاتی اور زہریلے ہتھیاروں کے کنونشن (BTWC) کی تعمیل کے لیے ذمہ دارانہ انداز اپنائے اور اس طریقہ کار کو مضبوط کرنے میں مدد کرے۔
دوسری جانب ماہرین کا کہنا ہے کہ یوکرین میں مغرب کی مسلل مداخلت سے قوی امکان اس بات کا ہے کہ مغرب کے اقتصاد کا پہیہ جلد ہی رک جائے گا اور یہ پورا خطہ بری طرح کساد بازاری کا شکار ہوجائے گا۔ ساتھ ہی یہ امکان بھی پایا جاتا ہے کہ آئندہ دنوں میں ہر بیرل تیل کی قیمت تقریبا ایک سو پچاس ڈالر تک پہنچ جائے گی۔
امریکہ کی ریپبلکن پارٹی کی قومی کمیٹی کی سربراہ رونا میک ڈینئل نے امریکہ کی عوامی محفلوں میں پائی جانے والی کشیدہ صورت حال کے بارے میں کہا کہ بنیادی چیزوں کی قیمت بھی آرائشی اور لوکس اشیاء کی قیمتوں جیسی ہوگئی ہے اور تیل کی قیمت میں اضافہ میل کا پتھر ثابت ہوگا کہ جس سے تمام امریکی متاثر ہوں گے۔
ماہرین کے مطابق اگر آئندہ چند ہفتوں اور مہینوں تک تیل کی قیتموں میں اضافہ ہوتا رہا تو اس کا مطلب یہ ہوگا کہ آئندہ نومبر میں ہونے والے کانگریس کے وسط مدتی انتخابات میں امریکی صدر بائیڈن اور ڈیموکریٹ پارٹی کی شکست تقریبا یقینی ہے۔