ہومتازہ ترینپروا نہیں مغرب روس بارے کیا سوچتا ہے، روسی وزیرخارجہ

پروا نہیں مغرب روس بارے کیا سوچتا ہے، روسی وزیرخارجہ

پروا نہیں مغرب روس بارے کیا سوچتا ہے، روسی وزیرخارجہ

ماسکو(صداۓ روس)
روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے سالانہ سینٹ پیٹرزبرگ انٹرنیشنل اکنامک فورم (SPIEF) کے موقع پر برطانیہ کے سرکاری نشریاتی ادارے بی بی سی کو ایک انٹرویو میں بتایا کہ یوکرین میں پکڑے گئے اور کرائے کے فوجیوں کے طور پر سزائے موت پانے والے برطانوی جنگجوؤں کی قسمت کا فیصلہ بین الاقوامی قانون کے تحت دونیسک عوامی جمہوریہ (DPR) کو کرنا ہے، اور روس کو اس بات کی کوئی پرواہ نہیں ہے کہ یہ مغرب کو کیسا لگتا ہے. یاد رہے دو برطانوی شہری – شان پنر اور ایڈن اسلن – ان تینوں غیر ملکی جنگجوؤں میں شامل تھے جنہیں دونیسک میں سپریم کورٹ نے گزشتہ ہفتے کرائے کے فوجی ہونے کا مجرم قرار دیا تھا۔ انہیں مراکشی شہری سعدون ابراہیم کے ساتھ موت کی سزا سنائی گئی ہے.

بی بی سی کے رپورٹر نے سرگئی لاوروف سے برطانوی فوجیوں کو سزائے موت دئیے جانے کے بارے میں پوچھا تو روسی وزیر خارجہ نے کہا کہ یہ ڈی پی آر کا معاملہ ہے، جسے ماسکو ایک آزاد ریاست اور اتحادی کے طور پر تسلیم کرتا ہے۔ مغرب کی نظر میں روس ان لوگوں کی قسمت کا ذمہ دار ہے لیکن یہ ایک آزاد ریاست کا فیصلہ ہے. جب روزن برگ نے احتجاج کیا کہ یہ دونوں افراد کرائے کے فوجی نہیں تھے بلکہ یوکرین کی فوج میں خدمات انجام دے چکے تھے، جس کے رد عمل میں سرگئی لاوروف نے کہا کہ یہ عدالت کا معاملہ ہے- جیسے برطانوی عدالتوں کی طرح آزاد فیصلے صادر ہوتے ہیں ویسے ہی یہ بھی ایک آزاد ملک کی عدالت کا فیصلہ ہے.

Facebook Comments Box
انٹرنیشنل