روس دنیا کو بھوک سے مارنا چاہتا ہے، یورپی یونین
ماسکو(صداۓ روس)
یورپی یونین نے کہا ہے کہ روس دنیا کو بھوک سے مارنا چاہتا ہے. یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزف بورل نے دعوی کیا ہے کہ روس ، یوکرین کی اناج کی ترسیل کا راستہ روک کر اور اپنی برآمدات میں پابندیاں لگا کر دنیا کو قحط کے خطرے سے دوچار کررہا ہے۔ رپورٹ کے مطابق یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزف بورل نے اپنے آفیشل بلاگ پر ایک آرٹیکل میں لکھا کہ ہم اقوام متحدہ کے ساتھ کام کرنے کے لیے تیار ہیں تاکہ ہمارے شرکاء عالمی فوڈ سیکیورٹی کے خطرے کے اثرات سے بچ سکیں۔
جوزف بورل نے کہا کہ روس نے بحیرہ اسود کو ‘وار زون’ میں تبدیل کر دیا ہے اور یوکرین سے کھاد اور اناج کی ترسیل کو روک رہا ہے۔ یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ کا کہنا تھا کہ روس اپنے اناج کی برآمدات پر ٹیکسز اور کوٹہ بھی عائد کر رہا ہے۔ جوزف بورل نے کہا کہ یورپی یونین کی جانب سےعائد پابندیاں روس کی زرعی مصنوعات کی برآمدات پر نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ نہایت ضروری ہے کہ یوکرین کو جہاز کے ذریعے برآمدات کی اجازت دی جائے۔ جوزف بورل نے کہا کہ ہم اس مسئلے پر اقوام متحدہ کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں، یورپی یونین اور اس کے رکن ممالک اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے ضروری اقدامات کرنے کے لیے تیار ہیں۔