امریکہ کا ہائپرسونک میزائل تجربہ بری طرح ناکام
واشنگٹن (انٹرنیشنل)
امریکہ کا ہائپرسونک میزائل تجربہ بری طرح ناکام ہو گیا ہے. بلومبرگ نے رپورٹ دی ہے کہ یہ میزائل تجربہ بدھ کو انجام دیا گیا ہے تاہم امریکی وزارت جنگ پنٹاگون نے اس ہائپرسونک میزائل کی تفصیلات کے بارے میں کچھ نہیں بتایا. پینٹاگون نے ایک بیان جاری کر کے امید ظاہر کی ہے کہ ہائپرسونک میزائلوں کی دفاعی اور جارحانہ صلاحیتیں صحیح راستے پر ہیں.
پنٹاگون کے ترجمان نے اس بیان میں میزائل تجربے کی ناکامی کی وجہ میزائل کے سسٹم میں تکنیکی خرابی کو بتایا ہے۔ پروٹو ٹائپ ہتھیار کے تجربے میں یہ امریکہ کی دوسری ناکامی ہے جسے “کنونشنل پرامپٹ اسٹرائیک” کے عنوان سے جانا جاتا ہے۔
بائیڈن حکومت نے ہائپرسونک میزائلوں سمیت دورمار میزائلوں کے لئے دوہزار تیئس کے فوجی بجٹ میں سات اعشاریہ دو ارب ڈالر کا تقاضہ کیا ہے۔ سپر سونک میزائل کے تجربے میں امریکہ کی ناکامی ایسی حالت میں ہوئی ہے کہ روس کی وزارت دفاع نے ابھی حال ہی میں زیرکان نام کے الٹرا سونک میزائل کے کامیاب تجربے کی خبردی ہے۔
بحیرہ وائٹ میں ایڈمرل گروشکوف آبدوز سے فائر کیے گئے اس میزائل نے بحیرہ بیرنٹس کے ساحل سے تین سو پچاس کلومیٹر دور زمینی ہدف کو کامیابی سے نشانہ بنایا۔