ہر دوسرے جرمن شہری کو آئندہ سردی میں ٹھٹھرنے کا خوف
برلن (انٹرنیشنل)
Bild نے انسٹی ٹیوٹ فار نیو سوشل آنسرز (INSA) کے سروے کے نتائج کا حوالہ دیتے ہوئے رپورٹ کیا۔ نصف جرمن شہریوں کا کہنا ہے کہ انہیں روس کی گیس کی کم سپلائی اور یورپی یونین میں بڑھتی ہوئی مہنگائی کی وجہ سے آنے والے موسم سرما میں ہیٹنگ سسٹم بند ہونے کا خدشہ ہے. سروے میں انکشاف کیا گیا ہے کہ 75 فیصد جواب دہندگان قیمتوں میں حالیہ اضافے کو بھاری بوجھ کے طور پر دیکھتے ہیں، جب کہ 50 فیصد نے کہا کہ وہ محسوس کرتے ہیں کہ ان کی معاشی حالت خراب ہو رہی ہے۔ جون میں یورو زون میں افراط زر کی شرح 8.6 فیصد تک پہنچ گئی، جو دو دہائیوں قبل سنگل کرنسی کے متعارف ہونے کے بعد سے بلند ترین سطح ہے۔
جرمن اکنامک انسٹی ٹیوٹ (IW) کی طرف سے کرائے گئے ایک الگ سروے نے انکشاف کیا ہے کہ 20 ملین سے زیادہ جرمن توانائی کی کمی سے خطرہ محسوس کرتے ہیں۔ ڈائی ویلٹ کی طرف سے شائع ہونے والے سروے کے نتائج سے پتہ چلتا ہے کہ مئی میں جرمنی کی ایک چوتھائی آبادی کو اپنی خالص گھریلو آمدنی کا 10 فیصد سے زیادہ توانائی پر خرچ کرنا پڑا۔ پچھلے سال متاثرین کا حصہ 14.5 فیصد رہا۔ IW میں ہاؤسنگ پالیسی کے ماہر اقتصادیات رالف ہینگر نے کہا کہ جرمنی میں توانائی بحران کا خطرہ بہت زیادہ بڑھ گیا ہے۔ توانائی کی قیمتوں میں تیزی سے اضافہ نجی گھرانوں پر مالی دباؤ بڑھا رہا ہے۔ فیڈرل نیٹ ورک ایجنسی کے صدر کلاؤس مولر نے گھر اور اپارٹمنٹ کے مالکان پر زور دیا کہ وہ اپنے گیس بوائلرز اور ریڈی ایٹرز کو چیک کریں اور ان کی کارکردگی کو زیادہ سے زیادہ ایڈجسٹ کریں۔