روس بھارت کو کھاد فراہم کرنے والا سب سے بڑا ملک بن گیا
ماسکو(صداۓ روس)
روسی میڈیا نے صنعت کے ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے رپورٹ کیا کہ یوکرین سے متعلق مغربی پابندیوں کے درمیان رعایت کی وجہ سے روس ہندوستان کو فاسفیٹ کھاد کا سب سے بڑا فراہم کنندہ بن گیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق گزشتہ تین مہینوں میں بھارت نے 350,000 ٹن ڈائمونیم فاسفیٹ، یا ڈی اے پی، ایک ایسی کھاد درآمد کی ہے جو زرعی فصلوں کو ان کی نشوونما کے پورے عرصے کے لیے فاسفورس کی غذائیت فراہم کرتی ہے۔ اشاعت میں کہا گیا ہے کہ درآمدات صحیح وقت پر آئیں کیونکہ بارش کے موسم کے لیے فصلیں لگانے کا آغاز ہوا، جو جولائی میں عروج پر ہوگا.
روسی کھاد بنانے والی کمپنی PhosAgro نے ہندوستانی کمپنیوں کو اپنی مصنوعات پر بھاری رعایت کی پیشکش کی ہے، جبکہ ادائیگیوں کی منتقلی کے لیے بینک کمیشن کا احاطہ بھی کیا ہے۔ نتیجے کے طور پر ہندوستان نے بھاری مقدار میں روس سے کھاد درآمد شروع کردی ہے، جبکہ بھارت کے لیے روسی کھاد کی قیمت $920-925 فی ٹن تھی، جو کہ چین، سعودی عرب، مراکش اور اردن سمیت دیگر بین الاقوامی سپلائرز کی پیش کردہ قیمتوں سے کم ہے۔
رپورٹ کے مطابق روس کی طرف سے پیش کردہ قیمت بھارت کی جانب سے حال ہی میں کھاد کے درآمد کنندگان پر رکھی گئی قیمت کی حد سے مطابقت رکھتی ہے۔ اس میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ صورتحال دیگر کھاد فراہم کرنے والوں کو اپنی قیمتیں کم کرنے پر مجبور کر سکتی ہے اگر وہ ہندوستانی مارکیٹ میں اپنا حصہ برقرار رکھنا چاہتے ہیں۔