دنیا کو خوراک اور کھاد کی برآمدات بڑھانے کے لیے تیار ہیں، روس
ماسکو (صداۓ روس)
روس کے نائب وزیر خارجہ سرگئی ورشینن نے کہا ہے کہ ایک قابل اعتماد سپلائر ہونے کے ناطے روس عالمی منڈی میں خوراک اور کھاد کی اپنی برآمدات میں نمایاں اضافہ کرنے کے لیے تیار ہے۔ انہوں نے نیویارک میں اقوام متحدہ کی اقتصادی اور سماجی کونسل (ECOSOC) کے زیراہتمام پائیدار ترقی کے لیے اعلیٰ سطحی سیاسی فورم سے خطاب کیا اور کہا کہ خوراک کی فراہمی کے موضوع پر ہم یہ بتانا چاہیں گے کہ روس متعلقہ اشیاء اور کھادوں کی برآمدات میں نمایاں اضافہ کر سکتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس کے ساتھ ساتھ ہم افریقی ممالک، مشرق وسطیٰ کے خطے کو خوراک سپلائی کی ہدایت کر رہے ہیں اور قحط کے مسئلے کو حل کرنے میں مدد کر رہے ہیں۔
روسی نائب وزیر نے مزید کہا کہ روس اس سلسلے میں اقوام متحدہ کے سیکرٹریٹ کے ساتھ مل کر کام کر رہا ہے۔ یاد رہے اس سے قبل روس نے کہا تھا کہ دنیا کے غریب ممالک ہم سے سستے داموں گندم اوراناج لےکراپنی ضروریات پوری کرے، کریملن کے ترجمان نے صحافیوں کو بتایا ہے کہ بین الاقوامی منڈی میں روسی اناج کی سپلائی کے لیے روس کے خلاف براہ راست اور بالواسطہ پابندیوں کے خاتمے کی ضرورت ہے۔ جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا ماسکو دوسرے ممالک کے ساتھ روسی اناج کی فراہمی کے امکان پر بات چیت کر رہا ہے، تو انہوں نے جواب دیا آپ روسی صدر ولادی میرپوتن کا اس سلسلے میں بیان تو سُن چکے ہوں گے ، جس میں انہوں نے کہا تھا کہ روسی اناج کی بڑی مقدار کو بین الاقوامی منڈیوں تک پہنچانے کے لیے متعلقہ پابندیوں کو ہٹانے کے لیے ضروری ہے جو براہ راست اور بالواسطہ لگائی گئی ہیں۔ یہ پابندیاں جہاز کی انشورنس سے متعلق ہیں، اناج لے جانے والے بحری جہازوں کے لیے یورپی بندرگاہوں میں داخلے کو ناممکن بنانا عالمی برادری کی ذمہ داری ہے ۔
[…] نے آج اتوار کو ایک ٹیلی ویژن تقریر میں اعلان کیا کہ ماسکو دنیا میں خاص طور پر غریب ممالک میں خوراک کے مسئلے … […]