روس پر پابندیاں احمقانہ ہیں، ہنگری کی یورپی یونین پر شدید تنقید
بوڈاپیسٹ (انٹرنیشنل)
ہنگری کی حکومت کے ترجمان Zoltan Kovacs نے آسٹریا کے Kurier اخبار کو بتایا کہ روس کے خلاف یورپ کی پابندیاں کوئی معنی نہیں رکھتی کیونکہ وہ یوکرین کی صورت حال کو متاثر کیے بغیر یورپی یونین کو نقصان پہنچا رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پابندیاں کوئی معنی نہیں رکھتیں کیونکہ انہوں نے ہمیں زیادہ تکلیف پہنچائی ہے، جو انہیں لگاتے ہیں یا جن کو اس سے نشانہ بنایا جاتا ہے ان سے زیادہ یہ پابندیاں ہمیں متاثر کر رہی ہیں۔ اس بار بھی یہی ہو رہا ہے۔ پابندیاں جنگ کو متاثر نہیں کر رہی ہیں۔ ہم کچھ نہیں جیت رہے، ہم صرف ہار رہے ہیں۔ پابندیاں پہلے ہی ہم پر پڑ رہی ہیں کیونکہ توانائی کی قیمتیں بڑھ رہی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ توانائی کی حفاظت اب ہماری ترجیح بن جانی چاہیے۔
ترجمان Zoltan Kovacs کا خیال ہے کہ روس ایک ممکنہ توانائی فراہم کرنے والا رہے گا۔ تاہم کوواکس نے مزید کہا کہ بوڈاپیسٹ اور ماسکو کے درمیان “قریبی سیاسی تعلقات” نہیں تھے۔ ہنگری کی کابینہ کے ترجمان نے مزید کہا کہ “ہمارے تعلقات جرمنی اور روس کے تعلقات سے زیادہ قریب نہیں ہیں۔ روس کے تیل اور گیس پر انحصار کی جڑیں سیاسی کی بجائے تاریخی ہیں۔ روس مارکیٹ میں سب سے سستا اور پرکشش توانائی فراہم کرنے والا ملک تھا۔ یوکرین کو یورپی یونین کے امیدوار کا درجہ دینے کے بارے میں بات کرتے ہوئے، کوواکس نے کہا کہ ہنگری ان پہلے ممالک میں شامل تھا جنہوں نے اس اقدام کی حمایت کی تھی۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے اور روس کے درمیان ایک مستحکم بفر ہونا ہمارے مفاد میں ہے۔ کوواکس نے مزید بتایا کہ یورپی یونین میں داخل ہونے کے لیے دیگر تمام ممالک کی طرح یوکرین کو بھی متعدد معیارات پر پورا اترنے کی ضرورت ہے، خاص طور پر اس نے ہنگری کی اقلیت کے حقوق کو یقینی بنانا ہے۔