وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف کے ساتھ گیس کی قیمت پر کوئی پیشگی شرط نہیں ہے البتہ بجلی کی قیمت بڑھانے کی شرط موجود ہے۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے کہا کہ درآمدات کو برآمدات اور ترسیلات زر کے برابر کرنے کی کوشش کررہے ہیں، بہت سی چیزوں کی امپورٹ پر پابندی لگانے کا فائدہ ہوا اور کچھ پر نہیں ہوا۔ ہم نے پچھلے تین مہینوں میں کوشش کی کہ درآمدات کم کریں اور خوشی کی بات ہے کہ انرجی امپورٹ میں کمی آئی ہے۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ آج پاکستان میں 60 دن کا ڈیزل ہے، جب ڈسکاونٹ دے رہے تھے تو لوگوں نے فیول ذخیرہ کرلیا تھا۔ انہوں نے بتایا کہ عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف ) سے معاہدہ ہوچکا ہے اور اس میں کوئی خلل نہیں۔ کوئی ایسی چیز نہیں کریں گے کہ آئی ایم ایف معاہدے میں خلل پڑے۔ ورلڈ بینک اور ایشیائی بینک کے پیسے بھی آنا شروع ہوجائیں گے۔
مفتاح اسماعیل نے کہا کہ معیشت اب بھی اچھی چل رہی ہے۔ آئی ایم ایف کو کہہ چکے ہیں کہ معاہدے پر من وعن عمل کریں گے۔ پاکستان معاشی بحران کا اس لیے شکار ہوا کیوں کہ گزشتہ حکومت نے معاہدہ توڑ دیا تھا تاہم بہت مشکل سے دوبارہ بحال کیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ گیس کی قیمت پر کوئی پیشگی شرط نہیں ہے البتہ بجلی کی قیمت بڑھانے کی شرط موجود ہے۔ بجلی کی قیمت میں 7 روہے 91 پیسے اضافے کی تجویز تھی۔