پارلیمنٹ کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے اجلاس میں ارکان نے سپریم کورٹ ڈیم فنڈ کا معاملہ اٹھا دیا۔
پی اے سی ارکان نے سپریم کورٹ ڈیم فنڈ کی تحقیقات کا مطالبہ کیا اور اس حوالے سے رکن برجیس طاہر کا کہنا تھا کہ ڈیم کیلئے چندا اکھٹا کرکے قوم کا مذاق بنایا گیا، دنیا میں کوئی ایسا ملک نہیں جس نے چندے سے ڈیم بنائے ہوں۔ انہوں نے کہا کہ ڈیم فنڈ کیلئے 9 ارب اکھٹا کیا، 13 ارب اشتہارات پر لگا دیئے گئے۔
پی اے سی نے آڈیٹر جنرل کو سپریم کورٹ ڈیم فنڈ کی تحقیقات کا ٹاسک سونپ دیا اور حکم دیا کہ سپریم کورٹ ڈیم فنڈ کی تحقیقات کرکے رپورٹ پیش کریں۔
چیئرمین پی اے سی نور عالم خان کا کہنا تھا کہ تحقیقات کی جائیں ڈیم فنڈ کی تشہیر پر کتنے اخراجات آئے؟ کتنی فیملیز نے ڈیم فنڈ سے بیرون ملک سفر کیا؟
چیئرمین پی اے سی نے سپریم کورٹ ڈیم فنڈ معاملے پر سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کو طلب کرنے کا عندیہ دیا اور کہا کہ ڈیم فنڈ تحقیقات میں مالی بے ضابطگیاں سامنے آنے پر سابق چیف جسٹس کو بھی بلائیں گے۔