صدر پوتن اور ایرانی صدر رئیسی کے درمیان تہران میں ملاقات شروع
ماسکو (صداۓ روس)
تہران پہنچنے والے روسی صدر ولادیمیر پوتن اب اپنے ایرانی ہم منصب ابراہیم رئیسی سے ملاقات کر رہے ہیں۔ یہ گفتگو اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر کے دفتر میں ہو رہی ہے۔ اس سال یہ ان رہنماؤں کی تیسری ملاقات ہے۔ اس سے قبل رواں سال صدر پوتن اور رئیسی نے دو بار فون پر بات بھی کی۔ اس کے بعد روسی صدر ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کے ساتھ بات چیت کرنے والے ہیں۔ اس سے قبل کریملن کے معاون یوری اوشاکوف نے پہلے کہا تھا، کہ توقع ہے کہ صدر پوتن ایرانی رہنماؤں کے ساتھ ملاقاتوں کے دوران دو طرفہ تعاون کے اہم پہلوؤں کے ساتھ ساتھ بین الاقوامی اور علاقائی سلامتی کے امور پر تبادلہ خیال کریں گے، جن میں ایرانی جوہری پروگرام (JCPOA) کے حوالے سے مشترکہ جامع منصوبہ بندی کی موجودہ صورتحال بھی شامل ہے۔ کریملن کے نمائندے نے تہران کو ماسکو کا اہم پارٹنر قرار دیتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک کے تعلقات دوستانہ ہیں، صدیوں پرانی تاریخ ہے اور مختلف شعبوں میں بہت مؤثر طریقے سے ترقی کر رہے ہیں۔ اوشاکوف نے کہا کہ روس اور ایران کے پاس دو طرفہ تعاون کو ایک نئی سطح تک لے جانے کا منصوبہ ہے، اسٹریٹجک پارٹنرشپ کی سطح اس لیے فی الحال ایک متعلقہ بین ریاستی معاہدہ تیار کیا جا رہا ہے۔
اقتصادی میدان میں روس ایران تعاون بڑھانے کا معاملہ خاص طور پر روس کے خلاف مغربی پابندیوں میں سختی اور 2022 میں ایران اور یوریشین اکنامک یونین کے درمیان آزاد تجارتی زون کے مستقل معاہدے پر دستخط کرنے کے امکان کے تناظر میں یہ دورہ انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔