ہومانٹرنیشنلامریکہ کو ہر حال میں شام سے نکلنا ہوگا، آستانہ اجلاس کا...

امریکہ کو ہر حال میں شام سے نکلنا ہوگا، آستانہ اجلاس کا فیصلہ

امریکہ کو ہر حال میں شام سے نکلنا ہوگا، آستانہ اجلاس کا فیصلہ

ماسکو(صداۓ روس)
روس، ایران اور ترکی نے 19 جولائی کو تہران میں سہ فریقی سربراہی اجلاس کے بعد ایک مشترکہ بیان جاری کیا، جس میں شام کے مسئلے کے حل کے لیے تعاون جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے، شام کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے لیے اپنے عزم کا اعادہ کیا۔ Izvestia لکھتا ہے کہ روسی صدر ولادیمیر پوتن نے بھی سربراہی اجلاس کے موقع پر کئی دو طرفہ ملاقاتیں کیں۔ تہران میں آستانہ سربراہی کانفرنس کے ساتویں دور کے اختتام کے بعد ہونے والی پریس کانفرنس میں ایران کے صدرسید ابراہیم رئیسی نے ان مذاکرات میں روس اور ترکی کے صدور کی شرکت کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ نشست کے دوران شام کی موجودہ حکومت کی قانونی حیثیت اور اقتدار اعلی پر زور دیا گیا۔

صدر ایران نے مزید کہا کہ شام میں دریائے فرات کے مشرقی علاقوں میں امریکہ کی موجودگی کسی بھی صورت قابل قبول نہیں ہے اورامریکی افواج کو ہر حال میں ان علاقوں کو چھوڑنا ہوگا۔ انہوں نے شام کے تمام علاقوں پر اس ملک کی مرکزی حکومت کے اقتدار اعلی پر زور دیا۔

سید ابراہیم رئیسی نے کہا کہ آستانہ سربراہی اجلاس کے شرکا کی اس نشست میں دہشت گردی کے مقابلے اور اس سلسلے میں تمام ممالک کے تعاون پر بھی اتفاق ہوا۔ روس کے صدر ولادیمیر پوتن نے بھی اس موقع پر آستانہ مذاکرات کے سربراہوں کی ملاقات اور بات چیت کو شام کے مسئلہ کے حل کے لئے انتہائی مفید اور موثر قرار دیا۔ صدر پوتن نے اس نشست کے اختتامی بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ تینوں ممالک نے شام کے حالات کو معمول پر لانے کے لئے مستحکم تعاون پر زور دیا ہے اور اس بات پر بھی سب کا اتفاق ہے کہ شام کے بحران کا حل صرف اور صرف سیاسی طریقے سے ممکن ہے۔

صدر پوتن نے مزید کہا کہ اس مقصد کے لئے ایرانی اور ترک حلیفوں سمیت شام کے امور میں اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی کے ساتھ تعاون جاری رہے گا اور اس کمیٹی کے فیصلوں پر عملدرآمد کے عزم کا اعادہ کیا جاتا ہے۔ مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران ترک صدر رجب طیب اردوغان نے بھی آستانہ نشست کے شرکا کے درمیان تعاون جاری رہنے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ علاقے کے مستقبل میں علیحدگی پسندوں اور دہشت گردوں کے لئے کوئی گنجائش نہیں ہوگی۔

Facebook Comments Box
انٹرنیشنل