حکمران اتحاد کے رہنماؤں نے چیف الیکشن کمشنر اور ممبران سے ملاقات کی، جس میں اتحادی جماعتوں کی جانب سے پی ٹی آئی ممنوعہ فنڈنگ کیس کا فیصلہ جلد سنانے کی درخواست کی گئی۔
ملاقات کے بعد الیکشن کمیشن کے باہر پریس کانفرنس سے خطاب کے موقع پر شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ پی ڈی ایم اور پیپلز پارٹی کے مشترکہ وفد نے چیف الیکشن کمشنر سے ملاقات کی، جس کا ایک نقطہ تھا کہ 8 سال سے ممنوعہ فنڈنگ کیس چل رہا ہے۔ اس کا فیصلہ جلد ازجلد کیا جائے۔
لیگی رہنما کے مطابق فارن ایجنٹ کے طور پر امریکا میں ان کی دو کمپنیاں موجود ہیں، ان کمپنیوں کا چیئرمین عمران خان ہے۔ پاکستانی قانون کے تحت فارن کمپنی سے پیسے حاصل نہیں کرسکتے۔ اگر فارن کمپنی سے پیسہ حاصل کرتے ہیں تو آپ ان کے ایجنٹ بن جاتے ہیں۔
شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ ہم نے الیکشن کمیشن کو بتایا کہ ثبوت بڑے واضح ہیں اور پاکستان کے عوام کا حق ہے کہ انہیں پتا چلے کہ عمران خان کس سے پیسے لیتا رہا ہے۔
فنانشل ٹائمز نے اپنی خبر میں کہا کہ عارف نقوی نے میچز کروائے ، لوگوں سے رقم لے کر کہا کہ یہ پیسے فلاحی کاموں میں خرچ ہوں گے۔ ان پیسوں سے 55 کروڑ کا فنڈ پی ٹی آئی کو دیا گیا۔ ان کمپنیوں کے پیچھے کون تھے یہ وقت بتائے گا۔
شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ اتحادی حکومت کے رہنماؤں کے وفد نے الیکشن کمیشن سے درخواست کی ہے کہ فارن فنڈنگ کیس کا جلد از جلد فیصلہ کریں۔