لاہور ہائیکورٹ نے وکلا دفاتر کے لیے بجلی کے بلوں میں سیلز ٹیکس کی وصولی کالعدم قرار دے دی ہے۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس طارق سلیم نے 3 صفحات کا فیصلہ سنایا جس میں عدالت نے کہا کہ وکلا دفاتر سے سیلز ٹیکس وصول نہیں کیا جاسکتا، وکلا ’ریٹیلر‘ کی تعریف میں نہیں آتے لہٰذا وکلا دفاتر کے جولائی کے بجلی بلوں سے سیلز ٹیکس ختم کیا جائے۔
عدالت نے کہا کہ ریٹیلر ایسا فرد ہوتا ہے جو اشیا عوام کو فروخت کرتا ہے مگر وکلا کلائنٹس کو قانونی خدمات دیتے ہیں اور اس میں اشیا کی فراہمی ملوث نہیں۔
عدالت نے حکم دیا کہ وکلا دفاتر کے بجلی کے بلوں سے وصول کیا گیا سیلز ٹیکس واپس کیا جائے۔