فرانس میں ہونیوالا 2 روزہ جشن آزادی بسنت فیسٹیول اختتام پذیر, جشن آزادی کا کیک کاٹا گیا، ڈھول کی تھاپ پر بھنگڑے ڈالے گئے۔
پیرس۔ بی۔ایم۔خان
فرانس میں ہونیوالا 2 روزہ جشن آزادی بسنت فیسٹیول اپنی تمام تر رنگینیوں اور سنہری یادوں کیساتھ اختتام پذیر ہوگیا، رنگ برنگی و سبز ہلالی پرچم سے بنی پتنگوں نے نیلے آسمان کو مزید خوبصورت بنائے رکھا۔ اس موقع پر جشن آزادی کا کیک کاٹا گیا اور ڈھول کی تھاپ پر بھنگڑے بھی ڈالے گئے۔
جشن آزادی بسنت فیسٹیول میں انگلینڈ سمیت یورپ بھر کی 7 کائیٹ فلائنگ ٹیموں نے بھرپور شرکت کی۔
تفصیلات کے مطابق یورپ کی تاریخ میں پہلی بار ہونیوالا 2 روزہ جشن آزادی بسنت فیسٹیول اپنی تمام تر رنگینیوں کیساتھ اختتام پذیر ہوگیا، پاکستان جشن آزادی بسنت فیسٹیول میں 7 ممالک کے 100 سے زائد پتنگ بازوں نے شرکت کی،کسی بھی ناخوشگوار واقع سے نمٹنے کیلئے جشن آزادی بسنت فیسٹول کا انعقاد سمندر کنارے فرانس انگلینڈ بارڈر کے علاقے(کیلے) میں کیاگیا۔
بسنت فیسٹول میں انگلینڈ ، جرمنی ، اسپین ،اٹلی، بیلجئم، فن لینڈ اور میزبان پیرس کی ٹیموں نے شرکت کرکے ایونٹ کو چار چاند لگا دئیے، رنگ برنگی و سبز ہلالی پرچم سے بنی پتنگوں نے نیلے آسمان کو مزید خوبصورت بنائے رکھا، پہلے دن تمام ممالک کی ٹیموں نے پاکستان اور اپنے ملک کے پرچموں سے بنی پتنگوں کے ہمراہ گراونڈ میں ڈھول کی تھاپ پر انٹری کی اور خوب بھنگڑے ڈالے۔
لاہوریوں نے بسنت کا تہوار منا کر یہ ثابت کیا کہ لاہوری دنیا کے کسی بھی کونے میں مقیم ہوں مگر وہ اپنی روایت اور ثقافت کو کبھی نہیں بھولتے،،جرمنی ، اسپین ،بیلجئم ،فن لینڈ اور پیرس کائیٹ کلب نے میزبانی کے فرائض سرانجام دیتے ہوئے مہمانوں کی تواضع روایتی کھابوں سے کی،
بسنت فیسٹول کے اختتام پر پاکستان کی 75 ویں سالگرہ کا کیک کاٹا گیا ، صدر برٹش کائیٹ سپارنگ سوسائٹی عامر بٹ کی جانب سے شاندار میزبانی اور پہلی بار بسنت کا تہوار منانے پر یورپین ٹیموں کو مبارکباد دی اور پیرس کائیٹ کلب کو اعزازی شیلڈ سے نوازا،
آخر میں تمام پتنگ بازوں نے یک زبان ہوکر پاکستان زندہ باد کے فلک شگاف نعرے فضا میں بلند کئے اور ڈھول کی تھاپ پر خوب بھنگڑے ڈالے، مختلف ممالک سے آئے پتنگ بازوں نے بھی شاندار ایونٹ کے کامیاب انعقاد پر پیرس کائیٹ کلب کو مبارکباد دی اور پتنگ بازی کے شوق کو پیار محبت سے جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیا،
صدر برٹش کائیٹ سپارنگ سوسائٹی عامر بٹ کی جانب سے تمام یورپین ٹیموں کو جلد دورہ انگلینڈ کی دعوت بھی دی جسے تمام ٹیموں کے کپتانوں نے قبول کیا اور جلد دورہ انگلینڈ کا اعلان کیا۔