برطانیہ میں معاشی بحران شروع، لندن بس ڈرائیوروں کی ہڑتال
لندن (انٹرنیشنل ڈیسک)
برطانیہ میں معاشی بحران شروع ہونے کے بعد لندن بس ڈرائیوروں کی ہڑتال شروع ہو گئی ہے. برطانیہ میں اجرت کی ادائیگی پر پیدا ہونے والے تنازعے اور پھر بس ڈرائیوروں کی ہڑتال سے اس ملک کے عوام کے لئے مسائل و مشکلات پیدا ہو گئی ہیں۔ نیشنل ورلڈ کی رپورٹ کے مطابق برطانیہ کی یونٹ لیبر یونین نے اعلان کیا ہے کہ سولہ بس ڈرائیوروں نے اڑتالیس گھنٹے کی ہڑتال شروع کردی ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ برطانیہ کے مختلف علاقوں میں ٹرانسپورٹ میں شدید مشکلات پیدا ہو گئی ہیں۔ برطانیہ کی یونٹ لیبر یونین کا کہنا ہے کہ برطانیہ میں افراط زر کی شرح بارہ اعشاریہ تین فیصد ہے اور لیبر اجرت کو دو ہزار بائیس کے لئے تین اعشاریہ چھے فیصد اور دو ہزار تئیس کے لئے چار اعشاریہ دو فیصد بڑھائے جانے مطالبہ کیا جا رہا ہے اور اس لئے یہ ہڑتال بھی کی گئی ہے۔
ہڑتالیوں کے ترجمان نے اس سلسلے میں مذاکرات اور ڈرائیوروں کی تنخواہیں بڑھائے پر زور دیا ہے۔ ہڑتال کی کارروائی مندرجہ ذیل لندن یونائیٹڈ بس ڈپو پر مقیم کارکنوں کو متاثر کرے گی.
فل ویل، ہنسلو، ہنسلو ہیتھ، پارک رائل، شیفرڈز بش، اسٹامفورڈ بروک، اور ٹول ورتھ۔
اس ضمن میں متحدہ کے علاقائی افسر مشیل بریبوائے نے کہا کہ اس ہڑتال سے لندن بھر کے مسافروں کو کافی نقصان پہنچے گا۔ یہ تنازعہ کمپنی کا اپنا ہے، یہ اپنے کارکنوں کو مناسب تنخواہ کی پیشکش کر سکتی ہے لیکن اس نے ایسا نہ کرنے کا انتخاب کیا ہے، اس لیے اسے اب انتہائی خلل ڈالنے والی ہڑتال کی کارروائی کے امکانات کا سامنا ہے۔