امریکا نے ایف سولہ نہ دیا تو روس سے SU35 خریدیں گے، ترکیہ
ماسکو : اشتیاق ہمدانی
ترکیہ کی اعلیٰ دفاعی ایجنسی کے سربراہ اسماعیل دیمیر نے کہا ہے کہ اگر انقرہ امریکہ سے F-16 طیارے خریدنے میں ناکام رہا تو روس سے Su-35 لڑاکا طیارے خریدنے پر غور کرنے کے لیے تیار ہے۔ دیمیر جنہوں نے ڈیفنس انڈسٹریز (SSB) کی صدارت کی، نے CNN کو بتایا کہ اگر امریکا ہمیں F-16 نہیں دیتا تو اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ ترکیہ کے پاس اس کا متبادل نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس اس کے متبادل تمام دیگر آپشنز بشمول Su-35
زیر غور ہیں جو کہ ہم خرید سکتے ہیں. یاد رہے روسی ساختہ Su-35 ایک انتہائی قابل عمل سپرسونک جیٹ ہے جو فضائی اہداف کو تباہ کرنے کے ساتھ ساتھ سمندری اور زمینی اہداف جیسے فضائی دفاعی مقامات کو نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ ترکیہ نے 2019 میں امریکہ کی طرف سے F-35 برآمدی پروگرام سے بے دخل کرنے اور پہلے سے آرڈر شدہ طیاروں کی فراہمی سے انکار کرنے کے بعد اپنی فضائیہ کو جدید بنانے کے طریقے تلاش کرنا جاری رکھے ہوئے ہے کیونکہ انقرہ نے روسی ساختہ S-400 فضائی دفاعی نظام کی خریداری کے معاہدے کو ختم کرنے کے مطالبات کو مسترد کر دیا تھا۔
ترکیہ نے اس وقت واشنگٹن پر کڑی تنقید کی تھی اور کہا تھا کہ وہ جس سے چاہے ہتھیار خرید سکتا ہے۔ دیمیر نے CNN ترک کو بتایا کہ میں جانتا ہوں کہ اس کا ایک بہت واضح مقصد ہے اور S-400 کو ایک بہانے کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے۔ ترکیہ 40 ،F-16 طیارے خریدنے کے لیے بات چیت کر رہا ہے، جو F-35 سے پرانے اور کم جدید ہیں۔ واضح رہے امریکی صدر جو بائیڈن نے جون میں کہا تھا کہ وہ ترکی کو جیٹ طیارے فروخت کرنے کی مکمل حمایت کرتے ہیں۔