اسٹاک ہوم( نمائندہ خصوصی)
پی ایف یو جے نے اوورسیز پاکستانی صحافیوں کو یکساں پلیٹ فارم مہیا کرنے کے حوالے سے کوششوں کا آغاز کردیا،پی ایف یو جے کے سیکرٹری جنرل رانا محمد عظیم کا کہنا ہے کہ اسکینڈے نیویائی ممالک میں پاکستانی کمیونٹی کی بڑھتی ہوئی تعداد کے پیشِ نظر پاکستانی صحافیوں نے اپنی خدمات کا دائرہ کار وسیع کردیا ہےلہذاانہیں ایک ایسے پلیٹ فارم پر اکھٹا کرنا ضروری تھا جہاں وہ صحافتی مسائل کا حل اور پیشہ وارانہ صلاحیتوں کو بروِکار لاکر کمیونٹی کی بہتر انداز میں ترجمانی کرسکیں۔ان کا مزید کہنا تھا کہ ہمارا ادارہ انٹرنیشنل فیڈریشن آف جنرلسٹس کے تعاون سے نہ صرف پاکستان بلکہ دنیا بھر میں مقیم پاکستانی صحافیوں کی فلاح و بہبود کے لیے کام کررہا ہے ، یورپ میں پی ایف یوجے کے نیٹ ورک کو مضبوط کرنے کے حوالے سے ہم نے اسیکنڈے نیوئین چیپٹر کا آغاز کردیا ہے امید کرتے ہیں کہ اسیکنڈے نیوئین چیپٹر اپنے دائرہ کار کو وسیع کرکے تمام صحافی برادری کی رہنمائی کرے گا۔ نوٹیفیکشن کے مطابق جنید نواز چوہدری صدر، زبیر حسین سیکرٹری جنرل، منیر حسین نائب صدر، محمد سرور ڈپٹی سیکرٹری، جواد بخاری فائننس سیکرٹری، فائزہ علی انفارمیشن سیکرٹری جبکہ عاصم فیض بورڈ ممبرتعینات ہوئے ہیں۔
پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس کے صدر جی ایم جمالی اور سیکرٹری جنرل رانا محمد عظیم نے اسکینڈے نیویائی ممالک میں پاکستان پریس کلب اسکینڈے نیویا کی جانب سے پی ایف یو جے کا چیپٹرقائم کرنے پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے امید ظاہر کی ہے کہ پی ایف یو جے اسکینڈے نیویا چیپٹرتنظیم کی بہتری اور بہبود کے لیے اپنی تمام ترتوانیاں صرف کرئے گا . پی ایف یو جے کے قائدین نے کہا کہ یونین کی آوازکو پوری دنیا تک پہنچانا وقت کی ضرورت ہے او راس میں پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل برائے عالمی امورمیاں محمد ندیم بہت کام کررہے ہیں اور نہ صرف پہلی مرتبہ پی ایف یو جے کے پاکستان سے باہر یونٹ قائم کیئے جارہے ہیں بلکہ پاکستان کے اندر ان کی مرتب کردہ مقامی صحافیوں کی راہنماگائیڈکی تقریب فیڈرل ایگزیکٹوکونسل کے آئندہ اجلاس میں رونمائی کی جائے گی .پی ایف یو جے کے صدر اور سیکرٹری نے بیان میں کہا کہ ہم کارکنوں کی بہتری اور ان کے حقوق کے لیے جاری جنگ کو جاری رکھیں گے اور امید کرتے ہیں کہ پاکستان سے باہر بننے والے چیپٹرصرف الحاق لے کر نہیں بیٹھ جائیں گے بلکہ وہ یونین کی فلاح وبہبود کے لیے کام کریں گے. انہوں نے کہا کہ بیرون ممالک چیپٹرزقائم کرنے پر بہت عرصے سے مشاورت جاری تھی پی ایف یو جے کی مرکزی قیادت اور سینٹرل ایگزیکٹیوکونسل کی جانب سے تحفظات کا اظہار کیا تھا کہ بیرون ممالک چیپٹرزیونین کے لیے وقت نہیں نکال پائیں گے کیونکہ بیرون ممالک رہنے والے صحافی مختلف میڈیا ہاﺅسزسے وابستگی کے ساتھ ساتھ کاروبار یا نوکریاں بھی کرتے ہیں ان خدشات کے پیش نظر پی ایف یو جے کی مرکزی قیادت نے فیصلہ کیا کہ ہر چیپٹرکی ایک سال تک نگرانی کی جائے گی اور ان کی کارکردگی کا جائزہ لیا جائے گا .