روس نے یوکرین کا اپنے ہی لوگوں کو جوہری ہتھیاروں سے نشانہ بنانے کا منصوبہ بےنقاب کردیا
ماسکو: اشتیاق ہمدانی
روسی فوج کی تابکاری، کیمیائی اور حیاتیاتی تحفظ کی فورس کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل ایگور کیریلوف نے کہا کہ یوکرائنی تھیٹر آف کمبیٹ آپریشنز میں بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں کے استعمال کا الزام روس پر عائد کرنے کے لیے کیف حکومت نے کم تباہی والے جوہری ہتھیارچلانے کا منصوبہ بنایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ روسی وزارت دفاع کے پاس اس بات کے شواہد موجود ہیں کہ کیف حکومت ایک اشتعال انگیزی کی منصوبہ بندی کر رہی ہے جس میں بدنام زمانہ ڈرٹی بم یا کم تباہی والے جوہری ڈیوائس کو استعمال کرکے الزام روس پر عائد کردیا جائے۔ جاری اطلاعات کے مطابق اشتعال انگیزی کا مقصد روس پر یوکرین میں بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں کے استعمال کا الزام لگانا ہے۔ تھیٹر آف آپریشنز اس طرح پوری دنیا میں ایک بڑی روس مخالف مہم شروع کر رہا ہے جس کا مقصد ماسکو کے اعتماد کو کمزور کرنا ہے۔
جنرل ایگور کیریلوف نے یاد دلایا کہ 19 فروری کو میونخ سیکیورٹی کانفرنس میں یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے یوکرین کی جوہری حیثیت بحال کرنے کے اپنے ارادے کا اعلان کیا۔ کیریلوف نے کہا کہ یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ خصوصی فوجی آپریشن کے دوران زیلنسکی نے بار بار نیٹو ممالک سے روس پر حملے کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔ اس کے علاوہ انہوں نے بتایا کہ 22 اکتوبر کو کینیڈین ٹیلی ویژن چینلز کے ساتھ انٹرویو میں زیلنسکی نے دنیا پر زور دیا کہ اگر روس نے بینکوایا اسٹریٹ پر واقع “فیصلہ سازی کے مرکز” جہاں یوکرائنی صدر کا دفتر واقع ہے کو نشانہ بنایا تو کریملن پر بھی حملہ کردینا چاہئے.