بلا آخر پاکستان نے روسی گندم درآمد کی منظوری دے دی
اسلام آباد (صداۓ روس)
حکومت پاکستان کی اقتصادی تعاون کمیٹی نے 112 ملین ڈالر کے معاہدے کی حمایت کی ہے جس کا مقصد ملک میں گندم کی کم پیداوار اور سیلاب کے بعد ملک میں گندم کی کمی کو پورا کرنا ہے۔ حکومت پاکستان نے روس سے 300,000 ٹن گندم درآمد کرنے کے لیے تقریباً 112 ملین ڈالر کے معاہدے کی منظوری دے دی ہے تاکہ ملک کو درپیش گندم کی کمی کو پورا کیا جا سکے۔ اقتصادی تعاون کمیٹی کی طرف سے اس معاہدے کی توثیق کی گئی جب پاکستان اپنی کمزور معیشت کو متوازن کرنے اور اس موسم گرما میں آنے والے تباہ کن سیلاب کے بعد سے نمٹنے کے لیے جدوجہد کر رہا ہے جس میں 1,700 سے زائد افراد ہلاک اور تقریباً 33 ملین افراد متاثر ہوئے۔ اس معاہدے کے تحت گندم روس کی ریاستی کارپوریشن پروڈینٹورگ فراہم کرے گی۔ پاکستان نے آخری بار جولائی 2020 میں روس سے گندم درآمد کی تھی.
ٹریڈنگ کارپوریشن آف پاکستان جو کہ اشیاء کی درآمد اور برآمد کے لیے ذمہ دار حکومتی ادارہ ہے، نے کہا کہ فروری کے آخر میں یوکرین پر روس کے حملے کے بعد مغربی ممالک کی طرف سے عائد پابندیوں کا پروڈینٹورگ متاثر نہیں ہوا ہے۔ روس اور یوکرین دنیا کے سب سے بڑے گندم فراہم کرنے والے ممالک میں سے ہیں۔