ملک میں مہنگائی کا ذمہ دار روس ہے، برطانیہ
لندن (انٹرنیشنل ڈیسک)
برطانیہ کے وزیر خزانہ جیریمی ہنٹ نے سنڈے ٹائمز اخبار کو انٹرویو دیتے ہوئے دعویٰ کیا کہ یوکرین میں روس کے اقدامات کی وجہ سے برطانیہ کی معیشت کساد بازاری میں ڈوب رہی ہے۔ جیریمی ہنٹ نے کہا کہ اس وقت برطانیہ کی معیشت کو درپیش مشکلات اور عدم استحکام کی بنیادی وجہ یوکرین میں جاری روس کی فوجی مہم ہے. ان کا کہنا تھا کہ یہ ‘میڈ ان روس’ مہنگائی ہے اور ہمیں بہتری کی طرف پہلے قدم کے طور پر اس مہنگائی سے چھٹکارا حاصل کرنے کی ضرورت ہے۔ برطانوی کابینہ کے وزیر کا خیال ہے کہ تیسری سہ ماہی میں ملکی معیشت 0.2 فیصد سکڑ جانے کے بعد اب کساد بازاری کی طرف گامزن ہے، افراط زر کی وجہ سے اس میں مزید کمی ہونے کی توقع ہے۔ واضح رہے کساد بازاری کو روایتی طور پر جی ڈی پی میں مسلسل دو سہ ماہی کمی کے طور پر بیان کیا جاتا ہے۔ پچھلے ہفتے بینک آف انگلینڈ نے پیش گوئی کی تھی کہ برطانیہ دو سال تک کساد بازاری کے دلدل میں پھنس سکتا ہے۔
یاد رہے عالمی اور مقامی بحرانوں کا ذمہ دار روس کو ٹھہرانے میں وزیر خزانہ جیریمی ہنٹ اکیلے نہیں ہیں۔ بلکہ اس سے قبل بھی روس کے صدر ولادیمیر پوتن نے واشنگٹن کی طرف سے ایسے ہی بیانات پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ مغربی ممالک روس یوکرین تنازعہ کو “لائف لائن” کے طور پر استعمال کر رہے ہیں جس کی وجہ سے وہ اس معاملے میں اپنی غلط فہمیوں کا الزام روس پر ڈال سکتے ہیں لیکن ماسکو کا اس سے قطعی طور پر کوئی تعلق نہیں ہے۔
یاد رہے فروری کے آخر میں یوکرین میں فوجی آپریشن کے آغاز کے بعد سے روس پر اقتصادی پابندیاں عائد کی گئی ہیں۔ ماسکو نے ان اقدامات کو مغرب پر بیک فائر قرار دیا ہے، جس سے تیل اور گیس کی پابندیوں کے نتیجے میں توانائی کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے مہنگائی میں اضافہ ہوا ہے۔