روس سے بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری کی توقع کر رہے ہیں، مصر
قاہرہ انٹرنیشنل ڈیسک
مصری جنرل اتھارٹی فار انویسٹمنٹ اینڈ فری زونز (GAFI) کے مطابق، قاہرہ مزید روسی سرمایہ کاری کو راغب کرنے اور مشترکہ منصوبوں کو فروغ دینے کے لیے کام کر رہا ہے۔ مصر کا حکومتی ادارہ شمالی افریقی ملک میں غیر ملکی سرمایہ کاری کے بہاؤ کو آسان بنانا چاہتا ہے۔ GAFI کے چیف ایگزیکٹو حسام ہیبہ نے اس ہفتے ایک پریس کانفرنس کے دوران RIA نووستی کو بتایا کہ روس کی مصر میں ابھی بھی بہت سی سرمایہ کاری میں موجود ہے۔ جس میں وہ خوراک، تیل اور انجینئرنگ جیسی متعدد صنعتوں میں سرمایہ کاری کرتے ہیں۔
واضح رہے ماسکو اور قاہرہ اقتصادی تعاون کو بڑھا رہے ہیں اور 2022 میں تجارتی ٹرن اوور 6 بلین ڈالر سے زیادہ ہوگیا، جو سال 2021 کے مقابلے میں 30 فیصد اضافہ ہے۔ روس کے صدر ولادیمیر پوتن نے رواں برس جولائی میں روس افریقہ سمٹ کے دوران کہا تھا کہ مصر کے ساتھ تعلقات اسٹریٹجک نوعیت کے ہیں، اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ دونوں ممالک کے درمیان متعدد بڑے پیمانے پر مشترکہ منصوبے ہیں۔
ایسا ہی ایک منصوبہ ہے مصر کا پہلا نیوکلیئر پاور پلانٹ ال ڈبہ میں، جو اس وقت زیر تعمیر ہے اور اسے روس کی ریاستی توانائی کی بڑی کمپنی Rosatom چلا رہی ہے۔ یہ پلانٹ روس کی VVER ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے چار یونٹوں پر مشتمل ہوگا، ہر ایک کی صلاحیت 1,200 میگاواٹ ہے اور جنریشن III+ VVER-1200 ری ایکٹرز سے لیس ہے، جو اس وقت دستیاب سب سے جدید ٹیکنالوجی ہے۔ مصر کو توقع ہے کہ یہ سہولت 2030 تک پوری صلاحیت کے ساتھ کام کرے گی۔