پاکستان نے روسی تیل ناقص قرار دیتے ہوئے روسی تیل کی امپورٹ معطل کردی
اسلام آباد (صداۓ روس)
پاکستانی توانائی کے شعبے کے ذرائع کے مطابق پاکستان نے روسی تیل ناقص قرار دیتے ہوئے روسی تیل کی امپورٹ معطل کردی. پاکستان میں ریفائننگ کے عمل کے دوران روسی تیل سے پیٹرول سے زیادہ فرنس آئل پیدا ہونے کے بعد روس سے خام تیل کی درآمد معطل کردی گئی ہے۔ ریفائنریز ذرائع کے مطابق پاکستان ریفائنری نے پورا روسی تیل پروسیس کرنے سے انکار کردیا۔ انڈسٹری ذرائع نے بتایاکہ عرب ممالک کے خام تیل کے مقابلے میں روسی تیل سے تقریباً 20 فیصد زائد فرنس آئل بن رہا ہے جبکہ پیٹرول کم بن رہا تھا۔
انڈسٹری ذرائع کے مطابق فرنس آئل کم قیمت میں ایکسپورٹ کے بعد روسی خام تیل کا فائدہ محدود ہے جبکہ کچھ زرائع کا دعویٰ ہے کہ روسی تیل سے مٹی کا تیل اور جہازوں کیلئے جیٹ فیول بہت کم نکلا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان ریفائنری نے سابق وزیر مملکت مصدق ملک کے اصرار کے باوجود سارے روسی تیل کی ریفائننگ سے فی الحال معذرت کر لی کیونکہ ایک بڑی ریفائنری نے روسی تیل ریفائننگ میں حصہ لینے سے معذرت کر لی تھی۔
واضح رہے روس سے تیل کی درآمد کا معاملہ گزشتہ ایک سال سے بڑی سیاسی اور سفارتی اہمیت حاصل کر چکا تھا۔ پاکستان نے روسی تیل کی صحیح قیمت اور اس کی آمد کو خفیہ رکھا۔ پہلی کھیپ 11 جون کی شام کراچی پورٹ پہنچی جس میں تقریباً 45,000 ٹن سامان تھا۔ دوسرا جہاز، تقریباً 56,000 ٹن خام تیل کے ساتھ، 26 جون کو کراچی بندرگاہ پر لنگر انداز ہوا تھا۔ ماہرین کے مطابق اگر برینٹ کروڈ آئل اور عرب لائٹ سی کروڈ آئل کی قیمتوں میں مزید اضافہ ہوتا ہے اور روسی تیل کی قیمت میں اضافہ نہیں ہوتا ہے تو صرف ایسی صورت میں روس کے تیل کی خریداری پاکستان کے لیے سود مند ثابت ہو سکتی ہے۔ لیکن ماہرین کا خیال ہے کہ ایسی صورتحال کے امکانات محدود ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ روس سے خام تیل کی خریداری دوبارہ شروع کرنے کا ایک اور امکان یہ ہے کہ روس پاکستان کے لیے تیل کی قیمتوں میں مزید خصوصی رعایت پیدا کرے۔