بٹگرام چیئر لفٹ امدادی مشن کامیاب، تمام افراد کو بحفاظت نکال لیا گیا
بٹگرام (صداۓ روس)
خیبر پختونخواہ کے ضلع بٹگرام تحصیل الائی میں چیئر لفٹ میں پھنسے ہوئے تمام اآٹھ افراد کو ریسکیو کر لیا گیا ہے۔ منگل کی صبح چیئر لفٹ کی رسی ٹوٹ جانے کے باعث سکول کے بچے اور اساتذہ دریا کے اوپر 900 فٹ کی بلندی پر لفٹ میں پھنس گئے تھے۔ دن بھر کی ریسکیو آپریشن کے بعد رت گئے تک تمام افراد کو نکال لیا گیا۔ پاکستانی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق چیئر لفٹ میں پھنسے تمام آٹھ افراد کو ریسکیو کر لیا گیا۔
وزیراعظم انوارالحق کاکڑ اور وزیر داخلہ سرفراز بگٹی نے بھی ریسکیو آپریشن کامیابی سے مکمل ہونے پر اطمیان کا اظہار کیے۔ قبل ازیں جھنگڑی کے مقام پر موجود سیف الاسلام نے اردو نیوز کو بتایا تھا کہ ہیلی کاپٹر کے ذریعے ایک بچے کو ریسکیو کیا گیا۔ ’پہلے ہیلی کاپٹر سے چیئر لفٹ میں پھنسے افراد کو حفاظتی بیگ فراہم کیا گیا جس میں لائف جیکٹ اور دیگر ضروری سامان موجود تھا۔‘ پاکستان کے صوبے خیبر پختونخوا اور گلگلت بلتستان میں مسافروں کو ایک جگہ سے دوسری جگہ لے جانے کے لیے کیبل کار کا استعمال عام ہے۔ کیبل کار یا چیئرلفٹ گلگت اور خیبر پختونخوا کے ان علاقوں میں جہاں روڈ تعمیر نہیں کیے جاسکتے آمدورفت کا ذریعہ ہے۔ 2017 میں اسلام آباد کے قریب ایک گاؤں میں چیئر لفٹ ٹوٹ کر گرنے سے 10 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔