اگر مغرب یوکرین کے تنازع کا حل میدان جنگ میں چاہتا ہے تو ہم تیار ہیں, روس
ماسکو (صداۓ روس)
روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے ہفتے کے روز نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں اپنی تقریر کے بعد ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ اگر مغرب نے یوکرائنی تنازعہ کو طاقت کے ذریعے حل کرنے کی کوشش کی تو ماسکو اس کے مطابق جواب دے گا۔ روس کے اعلیٰ سفارت کار نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 78 ویں اجلاس میں صحافیوں کو بتایا کہ مغرب کا کہنا ہے کہ روس کو میدان جنگ میں شکست دی جانی چاہیے۔ لاوروف کا کہنا تھا کہ آج یوکرین میں جو کچھ ہو رہا ہے اسے کوئی بھی سنجیدگی سے سمجھنا نہیں چاہتا اور جو لوگ سمجھتے ہیں وہ اسے عوامی سطح پر نہیں دکھانا چاہتے. انہوں نے مزید کہا کہ اگر مغرب اس مسئلے کو میدان جنگ میں حل کرنا چاہتا ہے تو روس اس کے لئے پوری طرح سے تیار ہے.
لاوروف، جنہوں نے اپنی تقریر کے دوران اجتماعی مغرب کو “جھوٹ کی سلطنت” قرار دیا یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی اور امریکا کے رہنما جو بائیڈن کے خطاب کے چار دن بعد یو این جی اے میں روسی ریاست کا بیانیہ پیش کیا.
روس کے وزیر خارجہ نے امریکہ اور اس کے ماتحت مغربی گروپ پر انسانیت کو مصنوعی طور پر دشمن بلاکس میں تقسیم کرنے کی کوشش کرنے کا الزام بھی لگایا۔ لاوروف نے کہا کہ یہ ایک حربہ ہے جو دنیا کو ان کے خودغرض اصولوں کے مطابق کھیلنے پر مجبور کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔