روس نیوکلیئر ٹیسٹ پر پابندی کے معاہدے سے دستبردار ہوسکتا ہے، پوتن
ماسکو صداۓ روس
روسی صدر ولادیمیر پوتن نے والڈائی انٹرنیشنل ڈسکشن کلب کے اجلاس میں کہا کہ روس نیوکلیئر ٹیسٹ پر پابندی کے معاہدے کی اپنی توثیق کو منسوخ کرسکتا ہے، بشرطیکہ امریکہ نے اس کی توثیق نہیں کی ہے۔ انہوں نے یہ بات والڈائی انٹرنیشنل ڈسکشن کلب کے اجلاس سے خطاب کے دوران کہی۔ صدر پوتن نے کہا کہ میں ابھی یہ کہنے کے لیے تیار نہیں ہوں کہ ہمیں ٹیسٹ کرنے کی ضرورت ہے یا نہیں، لیکن اصولی طور پر یہ ممکن ہے کہ امریکہ کے ساتھ تعلقات میں وہی کیا جائے جیسا کہ اس نے کیا تھا، جب اس نے جوہری ٹیسٹ معاہدہ پر پابندی کی توثیق نہیں کی تو ہم بھی جوابی ردعمل دینے کے لئے تیار ہیں.
روسی صدر کا مزید کہنا تھا کہ روس نے جوہری صلاحیت کے حامل کروز میزائل کا کامیاب تجربہ کیا ہے۔ جوہری صلاحیت سے لیس کروز میزائل بوریوستنک کا کوئی مقابل نہیں۔ صدر پوتن کے مطابق روس کو اپنا جوہری نظریہ تبدیل کرنے کی ضرورت نہیں۔ کوئی بھی عقلمند شخص روس کے خلاف جوہری ہتھیار استعمال کرنے کا سوچ بھی نہیں سکتا۔
واضح رہے جوہری ٹیسٹ پر پابندی کا معاہدہ ١٩٩٦ میں اپنایا گیا تھا۔ یہ تمام ماحول میں جوہری اور فوجی دونوں مقاصد کے لیے جوہری ہتھیاروں کے ٹیسٹ دھماکوں اور کسی بھی دوسرے جوہری دھماکوں پر پابندی لگاتا ہے۔