ڈونلڈ ٹرمپ پر ملک کی نیو کلیئر آبدزوں کی معلومات شیئر کرنے کا الزام
واشنگٹن(انٹرنیشنل ڈیسک)
امریکہ کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکی نیو کلیئر آبدزوں کی کلاسفائیڈ معلومات آسٹریلیا کی کاروباری شخصیت کو دی ہیں۔ امریکی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق یہ بات سابق امریکی صدر نے عہدہ چھوڑنے کے بعد فلوریڈا کے نجی کلب مارآ لاگو میں ملاقات کے دوران بتائی۔ نیو یارک ٹائمز کی رپورٹ نے ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ کاروباری شخصیت کی شناخت ارب پتی انتھونی پریٹ کے نام سے ہوئی، جو دنیا کی بڑی پیکیجنگ کمپنیوں میں سے ایک کے سربراہ ہیں۔
سب سے پہلے اس کا انکشاف کرنے والے اے بی سی نیوز نے بتایا کہ بعد ازاں، انتھونی پریٹ نے امریکی آبدزوں کے بارے میں حساس معلومات دیگر لوگوں کے ساتھ شیئر کیں جن میں ایک درجن سے زائد غیر ملکی حکام، اپنے ملازمین اور صحافی شامل ہیں۔
ذرائع نے ٹائمز کو بتایا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے فراہم کردہ معلومات سے ممکنہ طور پر امریکی نیوکلیئر فلیٹ کو خطرہ ہوسکتا ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ وفاقی پراسیکیوٹر پہلے ہی ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف عہدہ چھوڑنے کے بعد خفیہ دستاویزات کو سنبھالنے کے معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے، اور اس واقعے کے حوالے سے انتھونی پریٹ سے دو بار انٹرویو کیا ہے۔ پراسیکیوٹر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف کلاسیفائیڈ دستاویزات کے کیس میں گواہی دینے کے لیے انتھونی پریٹ کو بلا سکتے ہیں، جو اگلے مئی میں فلوریڈا میں شروع ہوگی۔
واضح رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ پر اس وقت نیویارک میں اپنے اثاثوں کی مالیت میں دھوکا دہی سے اضافہ کرنے کے الزام میں مقدمہ چل رہا ہے تاکہ بینکوں اور انشورنس کمپنیوں سے بہتر شرائط پر قرض حاصل کر سکیں۔