ہومپاکستانمشرق وسطیٰ میں دیرپا امن کے لیے ٹھوس اقدامات کرنا ہوں گے،...

مشرق وسطیٰ میں دیرپا امن کے لیے ٹھوس اقدامات کرنا ہوں گے، پاکستان

مشرق وسطیٰ میں دیرپا امن کے لیے ٹھوس اقدامات کرنا ہوں گے، پاکستان

اسلام آباد صداۓ روس
پاکستان دفترخارجہ کی ترجمان ممتاز زہرا بلوچ نے مشرق وسطیٰ میں جاری صورت حال پر شدید تشویش کا اظہر کیا ہے. اس حوالے سے دفتر خارجہ، صدر مملکت اور نگران وزیراعظم ؛ تینوں نے جو بیانات دئیے ہیں ان کی روشنی میں موقف بنتا ہے کہ اسرائیل کو فلسطینیوں پہ ظلم و ستم بند کرنا چاہیے۔ اقوامِ متحدہ کی قراردادوں کے مطابق عمل ہونا چاہیے۔ دو آزاد ریاستی فارمولا ہونا چاہیے۔ اور فلسطین کا دارالحکومت القدس ہونا چاہیے۔اس ضمن میں سب سے بہترین بیان صدر مملکت کا تھا۔ ان بیانات کے بعد پاکستان کے اسرائیل کو تسلیم کرنے سے متعلق افواہوں کا زور بھی ٹوٹ گیا ہے۔ کچھ لوگ یہ پروپگنڈا کر رہے تھے کہ پاکستان فلسطینیوں پر اسرائیلی ظلم کے خلاف خاموش ہے ۔

دفترخارجہ کی ترجمان ممتاز زہرا بلوچ نے اسرائیل فلسطین کشیدگی کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم مشرق وسطیٰ میں تبدیل ہوتی ہوئی صورتحال اور اسرائیل اور فلسطینیوں کے درمیان جنگ پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اس کشیدہ صورت حال کے نتیجے میں انسانی جانوں کے نقصان پر تشویش ہے۔ ترجمان پاکستان وزارت خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان نے بین الاقوامی قانون اور متعلقہ اقوام متحدہ اور او آئی سی کی قراردادوں کے مطابق مسئلہ فلسطین کے منصفانہ، جامع اور دیرپا حل کے ساتھ مشرق وسطیٰ میں پائیدار امن کی کلید کے طور پر دو ریاستی حل کی مسلسل وکالت کی ہے۔

ممتاز زہرا بلوچ کا کہنا تھا اس حوالے سے پاکستان کا موقف یہ ہے کہ ١٩٦٧ سے پہلے کی سرحدوں کی بنیاد پر ایک قابل عمل، خودمختار اور ملحقہ ریاست فلسطین قائم کی جائے جس کا دارالحکومت القدس الشریف ہو۔ ترجمان وزارت خارجہ نے مزید کہا کہ ہم عالمی برادری سے لڑائی کے فوری خاتمے، شہریوں کے تحفظ اور مشرق وسطیٰ میں دیرپا امن کے لیے ٹھوس اقدامات کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں۔

Facebook Comments Box
انٹرنیشنل

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں