کابل (انٹرنیشنل ڈیسک)
طالبان کے قائم مقام وزیر تجارت حاجی نورالدین عزیزی نے کہا کہ افغانستان کی طالبان حکومت نے چین کے بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو (بی آر آئی) کی رکنیت کے لیے دلچسپی کا اظہار کیا ہے اور وہ اس سلسلے میں ایک تکنیکی ٹیم بیجنگ بھیجے گی تاکہ بات چیت کر کے مطلوبہ نتائج حاصل کر سکیں۔
اطلاعات کے مطابق کابل نے بیجنگ میں بیلٹ اینڈ روڈ فورم کے لیے ایک وفد بھیجا جس نے فورم میں شرکت کی۔
واضح رہے افغانستان ان 35 ممالک میں شامل تھا جنہوں نے سمٹ کے موقع پر ڈیجیٹل اکانومی اور گرین ڈیولپمنٹ کے معاہدے پر دستخط کیے تھے۔
طالبان قائم مقام وزیر تجارت عزیزی نے میڈیا کو بتایا کہ ہم نے چین سے درخواست کی ہے کہ وہ ہمیں چین پاکستان اقتصادی راہداری اور بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو کا حصہ بننے کی اجازت دے۔ یہ کوریڈور BRI کا ایک بڑا حصہ ہے، اور ایشیا میں چین کا بنیادی ڈھانچہ ہے جو بین الاقوامی تجارت اور اقتصادیت کو آسان بنانے میں آسانی پیدا کرتا ہے۔
عزیزی نے میڈیا کو بتایا کہ دنیا بھر میں سرمایہ کاری کرنے والے چین کو افغانستان میں بھی سرمایہ کاری کرنی چاہیے… ہمارے پاس ہر وہ چیز ہے جس کی انہیں ضرورت ہے، جیسے کہ لیتھیم، تانبا اور لوہا وغیرہ وغیرہ۔۔۔
عزیزی نے مزید بتایا کہ افغانستان اب پہلے سے زیادہ سرمایہ کاری کے لیے تیار ہے۔ افغان حکومت کے عہدیدار نے چین سے جدید ترین بلٹ ٹرین حاصل کرنے میں بھی دلچسپی کا اظہار کیا۔