بالٹک ممالک کا روس اور بیلاروسی سرحد پر دفاعی تنصیبات بنانے کا اعلان
ماسکو (انٹرنیشنل ڈیسک)
ایستونیا، لٹویا اور لِتھوانیا، روس اور اس کے اتحادی ملک بیلاروس کے ساتھ مل کر اپنی سرحدوں پر دفاعی تنصیبات کی تعمیر کا ارادہ رکھتے ہیں۔ یہ ممالک بظاہر روس کو روکنے کی کوشش کر رہے ہیں، جو اب بھی یوکرین میں فوجی کاروائی میں مصروف ہے۔ تین بالٹک ممالک کے وزرائے دفاع نے اعلان کیا کہ مشترکہ منصوبے کو مکمل ہونے میں کئی سال لگیں گے۔
ایستونیا کے ذرائع ابلاغ نے خبر دی ہے کہ روس کے ساتھ واقع ملکی سرحد کے ساتھ ساتھ ٦٠٠ مقامات پر گولہ باری سے محفوظ رہنے والے کنکریٹ بَنکر قائم کیے جائیں گے۔ ایستونیا کے وزیرِ دفاع ہانّو پیوکُر نے ایک بیان جاری کیا ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ “روس کی یوکرین میں جی فوجی مہم نے ظاہر کیا ہے کہ آلات، گولہ بارود اور افرادی قوت کے علاوہ ہمیں سرحد پر عملی دفاعی ڈھانچے کی بھی ضرورت ہے۔” تینوں ممالک نے رواں ماہ کے اوائل میں یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی کے ان ملکوں کے دوروں کے موقع پر یوکرین کو فوجی مدد کی فراہمی جاری رکھنے کا وعدہ کیا تھا۔