کسی بھی ملک پر حملہ کرنے کا ارادہ نہیں ہے، روسی وزیر خارجہ
ماسکو (صداۓ روس)
روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے کہا ہے کہ روس “بڑی جنگ” میں داخل نہیں ہونا چاہتا ہے اور نہ ہی اس کا دوسرے ممالک پر حملہ کرنے کا کوئی ارادہ ہے۔ انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ کے ساتھ تعلقات انتہائی نچلی سطح پر ہیں، اور موجودہ صورتحال کا ذمہ دار واشنگٹن ہے۔ یاد رہے حالیہ ہفتوں میں کئی یورپی ممالک کے اعلیٰ حکام اپنے شہریوں پر زور دے رہے ہیں کہ وہ روس کے ساتھ ممکنہ فوجی تصادم کی تیاری کریں۔ تاہم ماسکو نے واضح کیا ہے کہ اسے نیٹو کے خلاف جنگ چھیڑنے میں کوئی دلچسپی نہیں ہے۔ نیویارک میں اقوام متحدہ کے ہیڈکوارٹر میں سوال و جواب کے ایک سیشن سے خطاب کرتے ہوئے، لاوروف نے کہا کہ بڑھتی ہوئی کشیدگی اور جنگی بیانات کے باوجود بشمول روس کے کوئی بھی ملک بڑی جنگ نہیں چاہتا ۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم اپنی تاریخ میں کئی بار ‘بڑی جنگوں’ سے گزر چکے ہیں۔
لاوروف کے مطابق امریکہ روس پر ایک خطرہ ہونے کا الزام لگاتے ہوئے بڑھتی ہوئی عالمی کشیدگی کا ذمہ دار ہے۔ انہوں نے گزشتہ اپریل میں فن لینڈ کے نیٹو کے ساتھ الحاق اور سویڈن کی شمولیت کی خواہش کو واشنگٹن کی “غیر جانبدار ممالک کو امریکی قیادت والے بلاک میں گھسیٹنے” کو مثال کے طور پر پیش کیا۔
Can you be more specific about the content of your article? After reading it, I still have some doubts. Hope you can help me.