بائیڈن ایک ‘نایاب قسم کا بیوقوف’ ہے، سابق روسی صدر
ماسکو (صداۓ روس)
سابق روسی رہنما دیمتری میدویدیف نے دعویٰ کیا ہے کہ امریکی صدر جو بائیڈن کی حالیہ غلطی جس میں انہوں نے یوکرین اور مشرق وسطیٰ کو آپس میں ملایا، ان کی خراب ذہنی حالت کا خلاصہ ہے۔ بائیڈن کا غصہ ہفتہ کو ایک ٹی وی چنیل کے ساتھ ایک انٹرویو میں سامنے آیا، جب انہوں نے میزبان جوناتھن کیپہارٹ کے ساتھ غزہ میں اسرائیلی فوجی مہم پر تبادلہ خیال کیا۔ امریکی رہنما نے کہا کہ مغربی یروشلم کو وہ غلطیاں نہیں دہرانی چاہئیں جو واشنگٹن نے ستمبر ٢٠٠١ کے دہشت گردانہ حملوں کے بعد کی تھیں۔
بائیڈن نے کہا کہ امریکہ نے غلطی کی تھی، ہم اسامہ بن لادن کا پیچھا کرتے رہتے جب تک کہ ہم اسے حاصل نہیں کر لیتے، لیکن ہمیں یوکرین نہیں جانا چاہیے تھا. اس کے بعد انہوں نے اپنے آپ کو درست کرتے ہوئے کہا کہ اس کا مطلب ہے “عراق اور افغانستان میں امریکا کا فوجیں بھیجنا غلط تھا. امریکی صدر نے مشرق وسطیٰ کی دو اقوام پر امریکی حملوں اور قبضے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ یہ امریکہ کی غلطی تھی. ٨١ سالہ امریکی صدر کے لیے مبہم مقامات اور بار بار غلط افراد کا نام لینا یا کسی جگہ کا غلط نام لینے والا مسئلہ چلتا آرہا ہے۔
میدویدیف جو روسی سلامتی کونسل کے نائب سربراہ کے طور پر خدمات انجام دے رہے ہیں، نے سوشل میڈیا پر گفے کا ایک مختصر کلپ پوسٹ کیا جس میں انہوں نے امریکی صدر کے حوالے سے کہا کہ یہ انسان “ایک نایاب قسم کا بیوقوف” ہے.