غزہ بڑا قبرستان بن چکا ہے، یورپی یونین
ماسکو (انٹرنیشنل ڈیسک)
یورپی یونین کے شعبہ خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزپ بوریل نے غزہ کو ایک بڑے قبرستان سے تعبیر کیا ہے. یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزپ بوریل نے غزہ میں انسانی بحران پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ غزہ دنیا کا سب سے بڑا قبرستان بن چکا ہے۔
جوزپ بوریل نے پیر کے روز یورپی یونین کے وزرائے خارجہ کی کونسل کے اجلاس کے موقع پر برسلز میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جنگ سے پہلے غزہ سب سے بڑا کھلی جیل تھی اور اب یہ سب سے بڑا کھلا قبرستان ہے۔ اس علاقے میں دسیوں ہزار فلسطینی اور بہت سے بین الاقوامی انسانی قوانین دفن ہیں۔
جوزپ بوریل نے دو روز قبل بھی غزہ میں انسانی بحران پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہا تھا کہ اسرائیلی حکومت بھوک کو ایک ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ لاکھوں لوگ حقیقی معنوں میں بھوک کی موت مر رہے ہیں اور بہت سے بچے بھی غذائی قلت کی وجہ سے اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھ چکے ہیں۔ انہوں نے غزہ میں امداد رسانی میں اسرائیل کی جانب سے کھڑی کی گئی رکاوٹ کو خوراک کی قلت اور بھک مری کی بنیادی وجہ قرار دیا اور کہا کہ اسی لئے کہا جا سکتا ہے کہ اسرائیل بھوک کو ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہا ہے۔