نئی دہلی (صداۓ روس)
بھارتی ریاست گجرات کے شہر احمدآباد کی یونیورسٹی کے ہاسٹل میں ہندو انتہا پسندوں نے نماز کی ادائیگی کے دوران مسلم طلباء پر حملہ کر دیا جس کے نتیجے میں 5 طالب علم زخمی ہو گئے۔
نجی ٹی وی” جیو نیوز” کے مطابق بھارتی میڈیا نے بتایا کہ احمدآباد میں واقع گجرات یونیورسٹی کے کیمپس میں مسجد نہ ہونے کی وجہ سے وہاں زیر تعلیم غیر ملکی مسلم طلباء ہاسٹل میں نماز تراویح ادا کر رہے تھے کہ ان پر مشتعل ہجوم نے چھریوں اور لاٹھیوں سے حملہ کر دیا جس کے نتیجے میں 5 طلباء زخمی ہو گئے۔متاثرہ طلباء نے اپنے بیان میں بتایا کہ مشتعل ہجوم نے ان کے کمروں میں داخل ہوکر حملہ کیا اور ان کے لیپ ٹاپ، موبائل فونز اور موٹر سائیکلوں کو بھی نقصان پہنچایا۔گجرات یونیورسٹی ہاسٹل میں قیام پذیز غیر ملکی طلباء کا تعلق افریقی ممالک، افغانستان اور ازبکستان سے بتایا جا رہا ہے۔
ریاست گجرات کے وزیر داخلہ ہرش سنگھاوی نے گجرات پولیس کے اعلیٰ افسران کو واقعہ میں ملوث افراد کو جلد از جلد گرفتار کرکے شفاف تحقیقات ممکن بنانے کا حکم دیا ہے۔ دوسری جانب پولیس حکام کا کہنا ہے کہ واقعے کی ایف آئی آر درج کر لی گئی ہے اور معاملے کی تحقیقات کے لئے 9 ٹیمیں تشکیل دے دی گئی ہیں۔