اسلام آباد (صداۓ روس)
آزادکشمیر کے سابق وزیراعظم راجا فاروق حیدر نے کہا ہے کہ ہمارے پاس نمبر پورے ہیں،چودھری انوارالحق کے خلاف کسی بھی وقت تحریک عدم اعتماد آ سکتی ہے۔
سوشل میڈیا ویب سائٹ وی نیوز کے مطابق چند روز قبل میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ چودھری انوارالحق کو لانے والی قوتوں سے غلطی ہوگئی، اب نواز شریف اور آصف زرداری ریاست کے آئندہ وزیراعظم کا فیصلہ کریں۔فاروق حیدر کے بیان کے ردِعمل میں آزادکشمیر کے وزراء نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ فردِ واحد کے ذاتی مفادات اور خواہش کے تحت آزادکشمیر میں تبدیلی نہیں آ سکتی۔آزادکشمیر کا ایوان 53 ارکان پر مشتمل ہے اور تحریک عدم اعتماد کی کامیابی کے لئے 27 ممبران کی حمایت درکار ہوگی۔تنویر الیاس کی نااہلی کے بعد جب نئے قائد ایوان کے انتخاب کے لئے شیڈول جاری کیا گیا تو چودھری انوارالحق کے مدمقابل کسی نے کاغذات نامزدگی جمع نہیں کرائے تھے تاہم رولز کے مطابق جب ایوان میں ووٹنگ کرائی گئی تو 48 ارکان نے ان کی حمایت میں ووٹ کاسٹ کیاجن میں پاکستان تحریک انصاف کے 29، پیپلزپارٹی کے 12 اور ن لیگ کے 7 ارکان شامل تھے۔
واضح رہے کہ 2021 کے انتخابات کے بعد وجود میں آنے والی اسمبلی میں 3 وزیراعظم آ چکے ہیں۔
عبدالقیوم نیازی کا اقتدار تقریباً ایک سال سے بھی کم عرصے پر محیط رہا اور 12 اپریل 2022 کو اس وقت کے سینئر وزیر سردار تنویر الیاس نے مرکزی قیادت سے ساز باز کرکے اچانک عبدالقیوم نیازی کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کرا دی تھی۔سردارتنویر الیاس نے جب عبدالقیوم نیازی کے خلاف تحریک عدم اعتماد جمع کرائی تو انہوں نے وزارت عظمیٰ سے استعفیٰ دیدیا تھا۔
عبدالقیوم نیازی کے وزارت عظمیٰ سے استعفیٰ کے بعد نئے قائد ایوان کے انتخاب کا شیڈول جاری کیا گیا تھا مگر متحدہ اپوزیشن اپنا امیدوار سامنے لانے میں ناکام رہی تھی، اور یوں سردار تنویر الیاس بلا مقابلہ وزیراعظم منتخب ہو گئے تھے۔اب آزادکشمیر میں ایک بار پھر وزیراعظم کی تبدیلی کے لئے کوششیں کی جا رہی ہیں اور سیاسی رہنما سرجوڑ کر بیٹھے ہوئے ہیں۔ 2006 کے انتخابات کے بعد وجود میں آنے والی اسمبلی میں یکے بعد دیگرے 4 وزیراعظم تبدیل ہوئے تھے ‘۔وی نیوز نے آزادکشمیر کی سیاست پر نظر رکھنے والے تجزیہ کاروں سے یہ جاننے کی کوشش کی ہے کہ کیا چودھری انوارالحق کے خلاف واقعی تحریک عدم اعتماد پیش ہو رہی ہے؟ اور ایسا ہونے کی صورت میں نیا وزیراعظم کون اور کس پارٹی سے ہوگا؟
ایک سینئر صحافی نے کہاکہ چودھری انوارالحق کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کرنے کا فیصلہ ہو چکا ہے اور آزادکشمیر کا اگلا وزیراعظم پیپلزپارٹی سے ہوگا۔ان کے مطابق آزادکشمیر کے نئے وزیراعظم کے لئے چودھری یاسین اور سردار یعقوب کے نام زیرِ غور ہے۔
آزادکشمیر اسمبلی میں پاکستان پیپلزپارٹی کے 13 ارکان ہیں جبکہ اسماعیل گجر کی کامیابی اور اکمل سرگالا کی شمولیت کے بعد مسلم لیگ (ن) کے ارکان کی تعداد 9 ہوگئی ہے۔انہوں نے کہاکہ فارورڈ بلاک کے علی شان سونی چونکہ تنویر الیاس گروپ سے تعلق رکھتے ہیں، اس لئے وہ بھی چودھری انوارالحق کے خلاف عدم اعتماد کی صورت میں اپنا ووٹ کاسٹ کریں گے۔ تحریک عدم اعتماد کی کامیابی کے لئے صرف 2 ارکان چاہئے ہوں گے جو فارورڈ بلاک سے ساتھ مل جائیں گے اور تحریک عدم اعتماد کامیاب ہو جائے گی۔