متعدد ایرانی ڈرون روک دیے، ایک فوجی تنصیب کو نقصان پہنچا، اسرائیل
ماسکو (انٹرنیشنل ڈیسک)
مغربی ممالک نے اسرائیل پر ایرانی حملوں کی سخت مزمت کی ہے۔ تہران نے ضرورت پڑنے پر’اضافی دفاعی اقدامات‘ کی دھمکی دی ہے۔ حملوں کے بعد خطے کی صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا اجلاس آج ہو گا.اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ ایران نے اسرائیل پر تین سو سے زائد ڈرون اور میزائل داغے ہیں۔ اسرائیلی فوج کے ترجمان ریئر ایڈمرل ڈینیئل ہگاری نے ایک ٹیلی وژن بیان میں کہا کہ زیادہ تر میزائلوں کو طویل فاصلے تک مار کرنے والے ایرو ایئر ڈیفنس سسٹم کے ذریعے روکا گیا۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ زیادہ تر ڈرون اور میزائلوں کو اسرائیلی فضائی حدود سے باہر مار گرایا گیا۔ کچھ میزائل اسرائیل میں گرے، جس سے ایک لڑکی زخمی ہوئی اور ایک فوجی تنصیب کو معمولی نقصان پہنچا۔
غزہ پٹی میں حماس کے عسکریت پسندوں کے خلاف اسرائیل کی چھ ماہ سے زائد عرصے سے جاری جنگ میں وسعت آنے کے خدشات اسرائیل اور ایران کے مابین کشیدگی کی وجہ سے پہلے ہی بہت بڑھ چکے تھے۔ ان دونوں حریف ممالک کے مابین تناؤ میں اضافہ اس وقت ہوا، جب یکم اپریل کو دمشق میں ایرانی سفارت خانے پر ایک فضائی حملے میں ایرانی پاسداران انقلاب کے ایک سینیئر کمانڈر اور چھ دیگر افسران مارے گئے تھے۔ تہران نے اس حملے کی ذمہ داری اسرائیل پر عائد کرتے ہوئے اس کارروائی کا جواب دینے کی دھمکی دی تھی۔
اسرائیلی فوجی ترجمان ڈینئیل ہگاری کے مطابق اسرائیل اور اس کے اتحادیوں نے ایران کی جانب داغے گئے 300 سے زائد ایرانی ڈرونز اور میزائلوں میں سے 99 فیصد کو فضا میں ہی تباہ کر دیا۔
فوجی ترجمان کا کہنا تھا کہ ان ڈرون اور میزائلوں کو گرانا ”ایک بہت اہم تزویراتی کامیابی‘‘ کی نشاندہی کرتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیلی مسلح افواج مکمل طور پر فعال ہیں اور فالو اپ آپشنز پر تبادلہ خیال کر رہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایران نے 170 ڈرونز، 30 سے زائد کروز میزائل اور 120 سے زائد بیلسٹک میزائل داغے تھے۔ انہوں نے کہا کہ کئی بیلسٹک میزائل اسرائیلی علاقے میں داخل ہوئے، جس سے ایک فضائی اڈے کو معمولی نقصان پہنچا۔ ہگاری نے ایران کے اقدامات کو ”انتہائی سنگین‘‘ قرار دیا اور کہا کہ وہ ”خطے کو کشیدگی کی طرف دھکیل رہے ہیں۔‘‘
اسی دوران اسرائیلی فوج نے ایران کے ڈرون اور میزائل حملے کے بعد آج اتوار کی صبح اپنے شہریوں سے کہا ہے کہ انہیں اب حملے سے بچنے کے لیے پناہ گاہوں کے قریب رہنے کی ضرورت نہیں ہے۔ گزشتہ چند گھنٹوں کے دوران ملک بھر میں فضائی حملے کی کوئی وارننگ نہیں دی گئی ہے۔