روسی ریجن میں تارکین وطن کے ٹیکسی ڈرائیور کے طور پر کام کرنے پر پابندی
ماسکو (صداۓ روس)
نووسیبرسک ریجن کے گورنر آندرے ٹراونیکوف کے دستخط کردہ ایک فرمان کے مطابق روس کے نووسیبرسک ریجن نے تارکین وطن پر ٹیکسی ڈرائیور کے طور پر کام کرنے اور مشروبات اور تمباکو فروخت کرنے پر پابندی عائد کر دی ہے.یہ اقدام غیر ملکی کارکنوں پر بڑھتے ہوئے دباؤ کے درمیان سامنے آیا ہے ، واضح رہے روس میں کام کرنے والے زیادہ تر تارکین وطن وسطی ایشیائی ممالک سے ہیں- گزشتہ ماہ ماسکو کے باہر کنسرٹ ہال پر ہونے والے مہلک حملے کے بعد پورے روس میں ایسے تمام غیر قانونی افراد کے خلاف گھیرا تنگ ہورہا ہے. ماسکو کے باہر کنسرٹ ہال پر ہونے والے قتل عام کے پیچھے چار مشتبہ بندوق برداروں کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ تاجکستان کے شہری ہیں، جو طویل عرصے سے روس آتے جاتے رہے تھے. ٹراونیکوف کے حکم نامے کے مطابق، نووسیبرسک میں کمپنیوں کو 60 دنوں کے اندر ٹیکسی چلانے والے یا تمباکو اور مشروبات بیچنے والے تارکین وطن کارکنوں کو برطرف کرنے کا حکم ہے۔
روس سے الحاق شدہ کریمیا میں ماسکو کے حمایت یافتہ حکام نے بھی تارکین وطن کارکنوں کے لیے کام کی پابندیوں کا اعلان کیا، تارکین وطن کو “مخصوص شعبوں” میں ملازمت حاصل کرنے سے روک دیا گیا۔ حکام نے کام کی ان اقسام کی وضاحت نہیں کی جو پابندی سے متاثر ہوں گی۔