روسی صدر کا ایرانی صدر سے فون پر رابطہ، غزہ میں فوری جنگ بندی پر اتفاق
ماسکو (صداۓ روس)
کریملن نے کہا کہ روس کے صدر ولادیمیر پوتن اور ان کے ایرانی ہم منصب ابراہیم رئیسی نے فون پر بات چیت کے دوران مشرق وسطیٰ میں حالیہ کشیدگی پر تبادلہ خیال کیا۔ واضح رہے یکم اپریل کو اسرائیل نے دمشق میں ایران کے قونصل خانے پر فضائی حملہ کیا اور 13 اپریل کو تہران نے علاقائی ممالک کو متنبہ کرنے کے بعد یہودی ریاست کی طرف میزائل اور ڈرون داغے۔ تہران نے کہا کہ اس نے صرف صرف اسرائیلی فوجی تنصیبات کو نشانہ بنایا ہے۔
روسی صدارتی پریس سروس نے کہا صدر ولادیمیر پوتن نے کہا کہ امید ہے کہ تمام فریقین کشیدگی کی نئی لہر سے بچنے کے لیے تحمل کا مظاہرہ کریں گے جو پورے خطے کے لیے تباہ کن نتائج کا باعث بن سکتا ہے. روسی صدارتی پریس سروس نے کہا کہ ایرانی رہنما نے کہا کہ ایران کی کارروائی محدود تھی کیونکہ انہوں نے صدر پوتن کو یقین دلایا کہ تہران تناؤ کو مزید نہیں بڑھانا چاہتا.
کریملن کے مطابق دونوں رہنماؤں نے کہا کہ حل نہ ہونے والا فلسطین اسرائیل تنازع مشرق وسطیٰ کی موجودہ پیش رفت کی بنیادی وجہ ہے۔ صدور نے غزہ کی پٹی میں فوری جنگ بندی، سنگین انسانی صورتحال کے خاتمے اور بحران کے سیاسی اور سفارتی حل کے لیے حالات پیدا کرنے کے حق میں روس اور ایران کے اصولی موقف کی تصدیق کی۔ روس ایران تعلقات کے موجودہ مسائل پر تبادلہ خیال کے دوران، دونوں رہنماؤں نے باہمی مفادات کے بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں پر عمل درآمد سمیت مختلف شعبوں میں مستحکم دو طرفہ تعاون کو فروغ دینے کے اپنے ارادے کا اظہار کیا۔
ولادیمیر پوتن نے رمضان کے مقدس مہینے کے اختتام اور حال ہی میں منائی گئی عید الفطر پر ابراہیم رئیسی اور ایران کے تمام مسلمانوں کو مبارکباد پیش کی۔