روس نے یوکرین اور اسرائیل کو دی جانے والی امریکی امداد کو دہشت گردی قرار دیدیا
ماسکو(صداۓ روس)
روسی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریا زاخارووا کے مطابق امریکی ایوان نمائندگان کی جانب سے یوکرین کے لیے بڑے امدادی پیکج کی منظوری دہشت گردی کی مالی معاونت کے مترادف ہے۔ اپنے ٹیلی گرام چینل پر ایک پوسٹ میں، زاخارووا نے کہا کہ یوکرین، اسرائیل اور تائیوان کو مزید فوجی امداد کی ممکنہ مختص کرنے سے دنیا میں بحران مزید بڑھے گا۔ انہوں نے کہا کہ کیف حکومت کو فوجی امداد براہ راست دہشت گردانہ سرگرمیوں کی سرپرستی ہے، تائیوان کو بھیجی جانے والی رقوم چین کے اندرونی معاملات میں مداخلت ہے، جب کہ اسرائیل کو بھیجی جانے والی امداد خطے میں غیر معمولی طور پر تنازعات کو بڑھانے کا سیدھا راستہ ہے۔
یاد رہے ہفتے کے روز امریکی کانگریس کے ایوان زیریں نے 95 بلین ڈالر کا پیکیج منظور کیا جس میں یوکرین کے لیے تقریباً 61 بلین ڈالر کی امداد شامل ہے، جس میں ہتھیاروں اور فوجی ساز و سامان کی خریداری کے لیے فنڈز بھی شامل ہیں۔ باقی زیادہ تر اسرائیل اور تائیوان کے لیے مختص ہے۔ سینیٹ 23 اپریل کو بل پر ووٹنگ کے لیے تیار ہے جس کی حتمی منظوری ہفتے کے آخر تک متوقع ہے۔
زاخارووا نے روسی وزارت خارجہ کی طرف سے جاری کردہ ایک الگ بیان میں کہا کہ واشنگٹن روس کے ساتھ ہائبرڈ جنگ کی طرف گامزن ہے، انہوں نے مزید کہا کہ امریکہ کو ویتنام یا افغانستان کے برابر ایک “بلند اور ذلت آمیز ناکامی” کا سامنا کرنا پڑے گا۔