اسٹرازنکا کووِڈ ویکسین سے خون میں کلاٹ بننے سے دل کے دورے کا خطرہ
ماسکو (انٹرنیشنل ڈیسک)
عدالتی دستاویزات کے مطابق برطانوی فارماسیوٹیکل کمپنی اسٹرازنکا نے پہلی بار اعتراف کیا ہے کہ اس کی کووِڈ ویکسین کا جان لیوا سائیڈ افیکٹ ہوسکتا ہے جو خون کے جمنے اور موت کا باعث بن سکتا ہے۔ کمپنی ایک کلاس ایکشن مقدمہ لڑ رہی ہے جس میں الزام لگایا گیا ہے کہ اس کا ٹیکہ جو کہ آکسفورڈ یونیورسٹی کے تعاون سے تیار کیا گیا تھا، موت اور شدید چوٹ کا باعث بن سکتا ہے۔
یاد رہے اس قانونی جنگ کا آغاز دو بچوں کے والد جیمی اسکاٹ نے کیا تھا، جنہیں خون کے جمنے کا سامنا کرنا پڑا تھا جس کی وجہ سے انہیں اپریل 2021 میں کوویڈ 19 وبائی امراض کے درمیان ویکسین لگوانے کے بعد دماغی نقصان پہنچا تھا۔ وہ اس دعوے پر معاوضے کا مطالبہ کر رہے ہیں اور ساتھ ساتھ یہ آگاہی پھیلا رہے ہیں کہ اسٹرازنکا ویکسین “جان لیوا” ہے اور توقع سے کم محفوظ ہے، تاہم کمپنی اس الزام کی تردید کرتی ہے۔
واضح رہے سابقہ تردیدوں کے باوجود، اسٹرازنکا نے فروری میں برطانیہ کی ہائی کورٹ میں جمع کرائی گئی دستاویزات میں کہا کہ ہم یہ تسلیم کرتے ہیں کہ اسٹرازنکا ویکسین بہت ہی غیر معمولی معاملات میں خون گڑھا کر کے کلاٹنگ کا سبب بن سکتی ہے۔