لاکھوں اشکبارآنکھوں کی موجودگی میں ایرانی صدر ابراہیم رئیسی مشہد میں سپرد خاک
ماسکو (انٹرنیشنل ڈیسک)
ایران کے آنجہانی صدر ابراہیم رئیسی کو ہیلی کاپٹر کے حادثے میں ہلاک ہونے کے چار روز بعد ان کے آبائی شہر مشہد میں سپرد خاک کردیا گیا۔ شیعہ اسلام سے تعلق رکھنے والے 63 سالہ عالم دین کو ایک قابل احترام شخصیت امام رضا کے مقدس مزار میں سپرد خاک کیا گیا. تقریب سے قبل شمال مشرقی شہر تبریز کی مرکزی سڑکوں میں سے ایک میں ایک بڑا ہجوم جمع رہا۔ اس کے بعد ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کا جسد خاکی مشہد پہنچایا گیا تو شہر کی سڑکوں پر لاکھوں سوگواران موجود تھے، ایرانی صدر کے جسد خاکی کو امام علی رضا کے روضے تک لے جایا گیا۔
صدر ابراہیم رئیسی، ایرانی وزیر خارجہ اور دیگر 6 افراد اتوار کو ہیلی کاپٹر حادثے میں جاں بحق ہوگئے تھے۔ واضح رہے کہ صدر ابراہیم رئیسی اور ان کے رفقا کی نماز جنازہ کل تہران میں ادا کی گئی تھی۔ ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر کی تدفین تہران کے جنوب میں شاہ عبدالعظیم کے روضے کے احاطے میں کی گئی ہے۔ رئیسی کے سابق نائب صدر 68 سالہ محمد مخبر نے ان کے جنازے کا خیرمقدم کیا، جو 28 جون کو انتخابات ہونے تک قائم مقام صدر کے طور پر کام کریں گے۔