بائیڈن نے ایک بار پھر صدر پوتن کے خلاف توہین آمیز تقریر کردی
ماسکو (انٹرنیشنل ڈیسک)
امریکی صدر جو بائیڈن نے ایک بار پھر روسی رہنما ولادیمیر پوتن کے خلاف جارحانہ تقریر کی ہے۔ بائیڈن نے ویسٹ پوائنٹ پر یو ایس ملٹری اکیڈمی کے فارغ التحصیل افراد کے سامنے بات کرتے ہوئے کہا کہ واشنگٹن کیف کو ہتھیاروں کی فراہمی اور یوکرائنی فوج کو تربیت دینا جاری رکھے ہوئے ہے۔ انہوں نے کہا کہ “یوکرین کی جنگ میں کوئی امریکی فوجی نہیں ہے اور میں اسے اسی طرح رکھنے کے لیے پرعزم ہوں۔
ان کا کہنا تھا کہ لیکن ہم یوکرین کے ساتھ مضبوط کھڑے ہیں اور ہم ان کے ساتھ کھڑے ہوں گے۔ ہم ایک ایسے شخص کے خلاف کھڑے ہیں جسے میں کئی سالوں سے اچھی طرح جانتا ہوں، جو کہ ایک سفاک ظالم انسان ہے. ان کا کہنا تھا کہ ہم یوکرین کی مدد سے پیچھے نہیں ہٹیں گے.
بائیڈن نے کہا صدر پوتن کو یقین تھا کہ نیٹو ٹوٹ جائے گا۔ امریکی صدر کے مطابق انہوں نے 2021 میں جنیوا میں ملاقات کے دوران مبینہ طور پر روسی رہنما سے کہا تھا کہ اگر وہ ’فن لینڈائزیشن‘ یعنی یوکرین کی غیر جانبداری چاہتے ہیں تو اس کا نتیجہ پورے یورپ کی ’نیٹوائزیشن‘ کی صورت میں نکلے گا۔ بائیڈن نے مزید کہا کہ “آج دنیا کی تاریخ کا سب سے بڑا دفاعی اتحاد پہلے سے زیادہ مضبوط ہے۔