ہومپاکستانروس ہمارے لئے ایک بڑی مارکیٹ ہے، پاک ایشین گروپ ڈائریکٹر...

روس ہمارے لئے ایک بڑی مارکیٹ ہے، پاک ایشین گروپ ڈائریکٹر عبداللہ فاروق

سینٹ پیٹرزبرگ (اشتیاق ہمدانی)

سینٹ پیٹرزبرگ اکنامک فورم پر اشتیاق ہمدانی کے ایک سوال کے جواب میں پاکستان کی شپنگ کمپنی پاک ایشین گروپ کے ڈائریکٹر عبداللہ فاروق نے کہا ہے کہ سینٹ پیٹرزبرگ اکنامک فورم میں پاکستان کے لئے بہت سے مواقعے ہیں. ان کا کہنا تھا کہ روس ایک بہت بڑی مارکیٹ ہے، خاص طور پر ہمارے لئے کیونکہ ہم نے ابھی تک پوری طرح سے روسی منڈیوں میں رسائی حاصل نہیں کی اور نہ ہی روسیوں نے ہماری منڈیوں تک رسائی حاصل کی ہے. عبداللہ فاروق کے مطابق روس اور پاکستان کے درمیان تجارت کا حجم ابھی کم ہے، اور اگر ہم اس کی منصوبہ بندی اگلے 2 سال تک کریں تو ہم اس تجارت کو 3 سے 4 گنا بڑھا سکتے ہیں.

پاک ایشین گروپ کے ڈائریکٹر نے کہا سب سے اچھی بات یہ ہے کہ پاکستان جو چیز پیدا کرتا ہے وہ روس خریدتا ہے، جس میں ٹیکسٹائل ہے، گارمنٹس ہیں، سرجیکل اوزار ہیں، ہماری زرعی مصنوعات ہیں جیسے کہ چاول ہے، اور چینی ہے. ان کا کہنا تھا کہ پاکستانی کینو بھی روس میں بکتا ہے. انہوں نے مزید کہا کہ اس کے علاوہ ہم روس سے چیزیں درآمد کر سکتے ہیں جیسا کے گندم ہے، دالیں ہے، اس کے علاوہ ہم روسی تیل پر بھی بات کر سکتے ہیں. ڈائریکٹر نے کہا گزشتہ برس ہم نے دیکھا کہ تیل کی ایک گھیپ پاکستان آئی تھی، اور ہم اگر غور کریں تو ہم روس سے مزید سستا تیل خرید سکتے ہیں.

انہوں نے کہا کہ پاکستان اور روس کے درمیان روابط بہت اچھے ہیں، کیونکہ ہمارے درمیان ایک بہترین سروس ہے جو پاکستان سے 25 دن میں سینٹ پیٹرزبرگ پہنچ جاتی ہے. اس کے علاوہ ہمارا خشکی کے راستے بھی تین روٹس ہیں جس میں ایران، افغانستان، اور چین شامل ہیں، لہٰذا بہت بہت اہم ریجن میں ہے.عبداللہ فاروق نے کہا روس اور پاکستان دونوں کے لئے ایک دوسرے سے دوستی کرنا بہت اہم ہے. انہوں نے کہا ایک اچھی بات یہ ہے کہ ہمارے درمیان لین دن چینی کرنسی یووان میں ہوا ہے اور یووان پاکستان میں قابل قبول ہے. یہ ہی وجہ ہے کہ روس سے تجارت کرنے میں ہمیں کوئی دشواری نہیں ہونی چاہئے. انہوں نے بتایا کہ کل پاکستان میں پاکستان اور روسی حکام کے درمیان ایک ملاقات بھی ہوئی تھی جس میں روسی وفد نے شرکت کی تھی، جس میں بہت مثبت بتائیں ہوئی، امید ہے آئندہ دونوں ممالک کے درمیان بینکاری میں آسانی ہو. ان کا کہنا تھا کہ اب دونوں ممالک کے درمیان عوامی رابطہ بڑھنا چاہئے.

اشتیاق ہمدانی کی طرف سے، روس کی جانب سے کراچی کو ٹرانزٹ کے طور پر استعمال کرنے سے متعلق جب پوچھا گیا تو انہوں نے کہا کہ کراچی کو ہم نے عملی طور پر کر کے دکھایا ہے. پچھلے برس ہم نے کراچی کو ٹرانزٹ کا حب بنایا ہے. جس میں دنیا بھر سے خاص کر چین، بھارت، عرب امارات، سمیت دیگر ممالک کے کارگو یہاں آئے جس کو ہم روس لے کر جاتے ہیں. ان کا کہنا تھا کہ ہمارا ایک خواب تھا کہ پاکستان شمالی ریاستوں اور وسطی ایشیا کیلئے ایک گیٹ وے بنے تو ہم نے اس کو عملی جامہ پہنانے کی کوشش کی ہے.

Facebook Comments Box
انٹرنیشنل