جوہری جنگ میں امریکہ اپنے اتحادی ممالک کو نہیں بچا سکے گا، پوتن
سینٹ پیٹرزبرگ (اشتیاق ہمدانی)
روس کے صدر ولادیمیر پوتن نے کہا ہے کہ اگر نیٹو کے یورپی ارکان ماسکو کو جوہری ردعمل کے لیے اکسانے میں کامیاب ہو جاتے ہیں، تو امریکی ان کے پیچھے نہیں رہ سکتے۔ جمعے کے روز سینٹ پیٹرزبرگ انٹرنیشنل اکنامک فورم میں خطاب کرتے ہوئے، صدر پوتن سے کچھ یورپی دارالحکومتوں کی طرف سے بڑھتے ہوئے جارحانہ بیانات کے بارے میں پوچھا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ جوہری جنگ میں امریکہ اپنے اتحادیوں کو نہیں بچا پائے گا. روسی صدر نے کہا کہ یورپیوں کو سوچنا ہوگا کہ اگر جوہری تنازعہ ہوگیا تو کیا یورپ خود کو اس تباہی سے بچا پاے گا؟ کیا امریکی آ کر یورپ کا دفاع کریں گے؟ مجھے تو ایسا نہیں لگتا.
روسی صدر نے وضاحت کی کہ جب کہ امریکہ اور روس دونوں نے جوہری جنگ کی صورت میں آنے والے میزائلوں کا پتہ لگانے کے لیے ابتدائی انتباہی نظام تیار کیا ہے، جبکہ نیٹو کے یورپی ممالک کے پاس ایسا کوئی جدید نظام نہیں ہے۔ روسی صدر نے کہا اس لحاظ سے یورپی ممالک جوہری خطرے سے اپنا دفاع نہیں کر سکتے.
مزید برآں ان کا کہنا تھا کہ روس کے ٹیکٹیکل جوہری ہتھیار ہیروشیما اور ناگاساکی کے خلاف امریکیوں کے استعمال کردہ بموں سے تین سے چار گنا زیادہ طاقتور ہیں. صدر پوتن نے کہا ہمارے پاس ان سے کئی گنا زیادہ طاقتور بم ہیں – روسی صدر نے خبردار کیا کہ ایسی کسی بھی جنگ میں “لامحدود جانی نقصان” ہوگا۔