روس نے یوکرین کی سابق وزیراعظم کو مطلوب افراد کی فہرست میں شامل کردیا
ماسکو (صداۓ روس)
روسی وزارت داخلہ کے ڈیٹا بیس کے مطابق یوکرین کی سابق وزیراعظم یولیا تیموشینکو اب روس میں انتہائی مطلوب شخصیت کے طور پر درج ہیں۔ یولیا تیموشینکو فی الحال پارلیمنٹ میں اپوزیشن فادر لینڈ (بٹکیوشینا) پارٹی کی قیادت کر رہی ہیں۔ یاد رہے 63 سالہ تجربہ کار یوکرائنی سیاست دان کا جو تین بار صدر کے لیے انتخاب لڑ چکی ہیں جمعہ کو میڈیا کی توجہ کا مرکز بنیں. روسی وزارت داخلہ نے مزید تفصیلات فراہم کیے بغیر صرف یہ کہا کہ تیموشینکو “ضابطہ فوجداری کے ایک آرٹیکل کے تحت روس کو مطلوب ہیں۔ تیموشینکو نے 2005 میں یوکرین کے وزیرِ اعظم کے طور پر خدمات انجام دیں اور 2004 کے صدارتی انتخابات کے متنازعہ نتائج کی وجہ سے ‘اورینج ریوولوشن’ کے نام سے مشہور مظاہروں کی شریک قیادت کی۔ اس ہلچل کا نتیجہ نیٹو اور مغربی جھکاؤ رکھنے والے صدارتی امیدوار وکٹر یوشینکو کی جیت کی صورت میں نکلا۔
انہوں نے 2007 سے 2010 تک دوبارہ حکومت کی قیادت کی۔ 2010 کے صدارتی انتخابات میں وکٹر یانوکووچ – جو روس کے ساتھ دوستانہ تعلقات برقرار رکھنے کے حامی تھے کی فتح کے بعد تیموشینکو پر ماسکو کے ساتھ گیس کی ترسیل کے معاہدے کرتے ہوئے بدعنوانی اور اختیارات کے ناجائز استعمال کا الزام لگایا گیا۔
2011 میں تیموشینکو کو مؤخر الذکر الزام میں سات سال قید کی سزا سنائی گئی، لیکن 2014 میں مغربی حمایت یافتہ میدان بغاوت کے نتیجے میں انھیں رہا کردیا گیا۔ سابق وزیراعظم نے متعدد مواقع پر ولادیمیر زیلنسکی کو بہت زیادہ طاقت کا استعمال کرنے پر تنقید کا نشانہ بنایا، اور موبلائزیشن کے ضوابط کو سخت کرنے کے لیے ان کی حالیہ قانون سازی کی بھی مذمت کی ہے۔