سلامتی کونسل کے رکن کی حثیت سے ڈبل پی اہم کردار ادا کریں گے۔ رولینڈو اینریک بیرو نوڈ
ماسکو (اشتیاق ہمدانی)
ہم پر امید ہیں کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے رکن کی حیثیت سے پاکستان اور پاناما دونوں عالمی تناؤ کو کم کرنے میں اہم کردار ادا کریں گے۔ یہ بات روس میں متعین پاناما کے سفیر رولینڈو اینریک بیرو نوڈ نے ایشیا اور افریقہ کی عوامی اسمبلی کی ساتویں سالگرہ کے موقع پر ایک سفارتی تقریب میں صدائے روس کے چیف ایڈیٹر سید اشتیاق ہمدانی سے بات چیت کرتے ہوئے کہی۔
پاکستان اور پانامہ کے سلامتی کونسل کے رکن بننے کے حوالے سے پوچھے گئے ایک سوال کہ ڈبل پی کی اس پیش رفت کو آپ کیسے دیکھتے ہیں؟
اس سوال کے جواب میں پانامہ کے سفیر نے کہا کہ آپ ڈبل پی کی بات کر رہے ہیں، ہم اس بات کا جشن منا رہے ہیں کہ پاکستان اور پاناما گزشتہ ہفتے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ممبر بن گئے۔ اس حوالے سے ہم بہت خوش ہیں۔ ہم حالیہ پیش رفت سے بہت مطمئن ہیں کہ پاکستان اور پانامہ کو اقوام متحدہ کی قومی سلامتی کونسل کے رکن کے طور پر نامزد کیا گیا ہے۔ پانچوں امیدوار اس سے قبل اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں خدمات انجام دے چکے ہیں: جس میں پاکستان سات بار، پاناما پانچ بار، ڈنمارک چار بار، یونان دو بار، اور صومالیہ ایک بار اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا رکن بن چکا ہے.
رولینڈو اینریک بیرو نوڈ نے مذید کہا کہ سلامتی کونسل کے ممبران کو فلسطین میں جنگ اور یوکرین میں روس کی فوجی کارروائی جیسے واقعات سے پیدا ہونے والی کشیدگی جیسے مشکل حالات کا سامنا کرنا پڑے گا۔ تاہم پانامہ کے سفیر پر امید تھے کہ پانامہ اور پاکستان عالمی تنازعات کو خوش اسلوبی سے حل کرنے کے لیے مشترکہ کوششیں اور تعاون کریں گے۔