ماسکو میں سابق ریسرچ انسٹی ٹیوٹ میں آگ لگنے سے آٹھ افراد ہلاک
ماسکو (صداۓ روس)
ماسکو سے باہر ایک سابقہ تحقیقی مرکز میں زبردست آگ بھڑک اٹھی جس کے نتیجے میں آٹھ افراد ہلاک ہوگئے۔ اطلاعات کے مطابق ہنگامی خدمات نے ریسکیو آپریشن شروع کیا جب کہ پریشان کن ویڈیو سامنے آئی جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ لوگ شعلوں کے قریب آتے ہی مدد مانگ رہے ہیں۔ روسی حکام نے تصدیق کی ہے کہ آگ لگنے سے آٹھ افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔ ایمرجنسی سروسز کے ذرائع کے مطابق آگ ان تک پہنچتے ہی دو افراد نے عمارت سے باہر چھلانگ لگا کر اپنی جانیں لے لیں جبکہ عمارت میں پھنسے دیگر افراد کے بارے میں خیال کیا جا رہا ہے کہ چھت گرنے کے بعد وہ کچلے گئے۔
روس کی ہنگامی صورتحال کی وزارت کی مقامی شاخ نے پیر کی سہ پہر کو بتایا کہ روسی دارالحکومت سے تقریباً 50 کلومیٹر شمال مشرق میں واقع شہر فریازینو میں واقع ’پلاٹان‘ سائنسی مرکز میں آگ بھڑک اٹھی۔ سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ آٹھ منزلہ عمارت دھوئیں میں لپٹی ہوئی ہے، جس کے درمیان میں آگ بھڑک رہی ہے۔ دیگر کلپس میں لوگوں کو سانس لینے کے لیے کھڑکیوں کو توڑتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔
اس کے بعد میں سامنے آنے والی دیگر فوٹیج میں ایک طاقتور دھماکہ دکھایا گیا ہے، جس میں شعلے کے شعلے ڈھانچے سے باہر نکل رہے ہیں۔ ایمرکوم نے بتایا کہ ایک شخص کو پہلی امدادی ٹیم نے بچایا تھا، جس کا کہنا تھا کہ اسے سیڑھیوں کے ذریعے نکالا گیا تھا۔ اس نے ابتدائی رپورٹوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ نو افراد اب بھی عمارت کے اندر موجود ہیں۔ تاہم بعد میں ماسکو ریجن کے گورنر آندرے ووروبیوف نے کہا کہ آگ لگنے کے نتیجے میں دو افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔ روسی وزارت ہنگامی حالات نے کہا کہ آگ پانچویں سے آٹھویں منزل تک پھیل گئی تھی، زیادہ درجہ حرارت اور دھوئیں کی وجہ سے آپریشن مشکل ہو رہا تھا۔ وزارت نے مزید کہا کہ 24 گاڑیاں اور 72 امداددی کارکن جائے وقوعہ پر سرگرم ہیں۔