صدر پوتن کے تجربے اور قیادت سے فائدہ اٹھا کر دونوں ممالک کو بہت کچھ کرنا ہے، وزیراعظم شہباز شریف
آستانہ (صداۓ روس)
وزیراعظم شہباز شریف نے روس کے صدر ولادی میر پوتن سے ملاقات کی جس میں پاکستان اور روس کے درمیان دوطرفہ تجارت کو وسعت دینے پر زور دیا۔ وزیراعظم نے اجلاس میں اپنے ٹی وی پر نشر ہونے والے افتتاحی کلمات میں کہا کہ پاک روس دوطرفہ تجارت تقریباً 1 بلین ڈالر ہے جسے مالیاتی اور بینکنگ کے معاملات پر قابو پا کر بڑھایا جا سکتا ہے۔ شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہان مملکت کی کونسل اور ایس سی او پلس کے دو سربراہی اجلاس میں شرکت کے لیے یہاں پہنچنے والے وزیراعظم شہباز نے روسی رہنما سے ملاقات پر خوشی کا اظہار کیا اور سمرقند میں ہونے والی اپنی سابقہ بات چیت کو یاد کیا۔
انہوں نے صدر پوتن کو دوبارہ منتخب ہونے پر مبارکباد دی اور اس امید کا اظہار کیا کہ روسی فیڈریشن ان کی قیادت میں مزید ترقی حاصل کرے گا۔ وزیراعظم نے کہا کہ دوطرفہ تعلقات گزشتہ کئی سالوں سے مثبت سمت پر گامزن ہیں۔
انہوں نے دوطرفہ تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کے لیے روسی صدر کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لیے اپنی تیاری کا اظہار کیا اور کہا کہ صدر پوتن کے تجربے اور قیادت سے فائدہ اٹھا کر دونوں ممالک کو بہت کچھ کرنا ہے۔ انہوں نے ماضی قریب میں پاکستان کو تیل کی کھیپ بھیجنے پر روسی حکومت کا شکریہ ادا کیا اور اس سلسلے میں مزید آگے بڑھنے کی خواہش کا اظہار کیا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان اور روس کے تعلقات کسی جغرافیائی سیاسی صورتحال سے متاثر یا خراب نہیں ہوئے کیونکہ دونوں ممالک کے درمیان بہت پرانے کاروباری تعلقات ہیں۔ انہوں نے 50 سے 70 کی دہائیوں کے دوران دونوں ممالک کے درمیان بارٹر ٹریڈ کو یاد کیا جب پاکستان روس سے مشینری درآمد کرتا تھا اور پاکستان روس کو چمڑے اور دیگر اشیاء برآمد کرتا تھا۔ روسی صدر پوتن نے اپنے تبصروں میں ایس سی او کے سربراہی اجلاس کے موقع پر سمرقند میں ہونے والی اپنی سابقہ ملاقات کا بھی ذکر کیا جس میں انہوں نے دوطرفہ تعلقات کو مزید بہتر بنانے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا تھا۔
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان اور روس کے درمیان خوشگوار تعلقات ہیں جو تجارتی روابط کی وجہ سے بہتر ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک توانائی اور زراعت میں اپنے تعاون کو بڑھا سکتے ہیں اور فوڈ سیکورٹی کے شعبے میں پاکستان کے ساتھ تعاون کو فروغ دینے کے لیے اپنی آمادگی کا اظہار کیا۔